تمل ناڈو: سپریم کورٹ نے ریاست میں آر ایس ایس کی ریلیوں کی اجازت کے خلاف ریاستی حکومت کی اپیل خارج کر دی
نئی دہلی، اپریل 11: سپریم کورٹ نے منگل کو تمل ناڈو حکومت کی طرف سے دائر اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں مدراس ہائی کورٹ کے اس حکم کو چیلنج کیا گیا تھا جس نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کو ریاست میں ریلیاں کرنے کی اجازت دی تھی۔
یہ معاملہ اکتوبر کا ہے جب تمل ناڈو پولیس نے سیکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے ریاست میں آر ایس ایس کو ریلیوں کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ تاہم نومبر میں مدراس ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے آر ایس ایس کو اجازت دی، لیکن ہندوتوا تنظیم کو صرف بند مقامات پروگرام منعقد کرنے کی اجازت دی۔
فروری میں ہائی کورٹ کے ایک ڈویژن بنچ نے یہ کہتے ہوئے پابندیاں ہٹا دی تھیں کہ صحت مند جمہوریت کے لیے شہریوں کے احتجاج اور مارچ ضروری ہیں۔ عدالت نے آر ایس ایس کے ارکان کو ہدایت دی تھی کہ وہ سخت نظم و ضبط پر عمل کریں اور ریلیوں کے دوران کسی قسم کی اشتعال انگیزی کا سہارا نہ لیں۔
اس کے بعد تمل ناڈو حکومت نے اس حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
تمل ناڈو حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ مکل روہتگی نے عدالت کو بتایا تھا کہ ریاستی حکومت آر ایس ایس کی طرف سے منعقد کی جانے والی ریلیوں کی مکمل طور پر مخالف نہیں ہے لیکن وہ چاہتی ہے کہ انھیں کچھ علاقوں میں محدود رکھا جائے۔
آر ایس ایس کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ مہیش جیٹھ ملانی نے دلیل دی تھی کہ تمل ناڈو حکومت نے دیگر تنظیموں کو احتجاجی مارچ کی اجازت دی ہے، لیکن انھوں نے بس ہندوتوا تنظیم کو اجازت دینے سے انکار کیا۔