سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو لکھیم پور تشدد کے گواہوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت دی
نئی دہلی، 26 اکتوبر: سپریم کورٹ نے اتر پردیش حکومت کو لکھیم پور کھیری تشدد کیس کے گواہوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے، جس میں کسانوں کے احتجاج کے دوران چار کسانوں سمیت آٹھ افراد مارے گئے تھے۔
چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی والی بنچ نے اترپردیش حکومت سے، جس کی نمائندگی سینئر وکیل ہریش سالوے اور گریما پرساد کر رہے ہیں، سی آر پی سی کی دفعہ 164 کے تحت جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے دیگر متعلقہ گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کو کہا۔
بنچ نے، جس میں جسٹس سوریہ کانت اور ہیما کوہلی بھی شامل تھیں، کہا ’’ہم متعلقہ ضلعی جج کو سی آر پی سی کی دفعہ 164 کے تحت شواہد کو ریکارڈ کرنے کا کام دستیاب قریبی جوڈیشل مجسٹریٹس کو سونپتے ہیں۔‘‘
بنچ نے سالوے سے کہا کہ وہ اس واقعہ کے الیکٹرانک شواہد پر رپورٹس کی تیاری کے بارے میں فرانزک لیبز اور ماہرین کو اپنے خدشات سے آگاہ کریں۔
عدالت عظمیٰ نے اس دوران ریاستی حکومت سے کہا کہ وہ دو شکایات پر بھی اپنی رپورٹ داخل کرے، جس میں ایک صحافی کے لنچنگ سے متعلق ہے۔
بنچ نے کہا ’’ریاست کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ مقدمات میں الگ الگ جواب داخل کرے۔‘‘
اس کیس کی اگلی سماعت 8 نومبر کو ہوگی۔