سری لنکا کے کرونا تیلاکا کو اس سال کے بکر پرائز سے نوازا گیا

نئی دہلی، اکتوبر 18: سری لنکا کے شیہان کروناتیلاکا نے اپنے ناول ‘دی سیون مونز آف مالی المیڈا’ کے لیے اس سال کا بکر پرائز جیتا ہے۔ مصنف کی کامیابی نے شدید اقتصادی سست روی سے لڑ رہے ملک میں ایک مثبت اور حوصلہ افزا ماحول پیدا کیا ہے۔

مسٹر کروناتیلاکا کو انگریزی زبان کے ادبی ایوارڈ کے ساتھ ساتھ 50,000 پونڈ کا انعام بھی ملا ہے جس میں کوئین کنسورٹ کیملا کی طرف سے ٹرافی بھی شامل ہے۔ یہ ناول 1990 کی دہائی میں سری لنکا میں جاری خانہ جنگی میں ہم جنس پرستوں کے وار فوٹوگرافر اور جواری مالی المیڈا کے بارے میں ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں و دیگر میڈیا نے بتایا ہے کہ یہ ناول ایک مردہ فوٹوگرافر کے بارے میں ہے جو ایک ہفتے کے لئے زندہ ہو جاتا ہے۔ وہ اپنے دوستوں سے کہتا ہے کہ وہ اس کی تصاویر تلاش کریں اور جنگ کی بربریت کو بے نقاب کریں۔ ملکہ کنسورٹ کیملا نے پیر کو یہ ایوارڈ پیش کیا۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے مصنف نے کہا کہ "ایوارڈ کے لیے شارٹ لسٹ ہونا ایک اعزاز کی  بات ہے۔”

اپنے ایوارڈ کو قبول کرتے ہوئے مسٹر کرونا تیلاکا نے کہا کہ "سری لنکا نے سمجھ لیا ہے کہ بدعنوانی اور نسل پرستی ان کے کسی کام کے  نہیں ہیں اور نہ کبھی کام کریں گے۔”

مصنف نے کہا کہ انہوں نے 2009 میں سری لنکا کی خانہ جنگی کے خاتمے کے بعد ‘ایک بھوت کی کہانی جہاں مردے اپنا نقطہ نظر پیش کر سکتے ہیں’ لکھنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب اس بات پر شدید بحث ہوئی کہ کتنے شہری مارے گئے اور اس میں کس کا قصور تھا، میں نے یہ کتاب لکھنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگست میں مصنف سلمان رشدی کو چھرا گھونپنے کے بعد انہوں نے کچھ مختصر کہانیوں کو ‘سیلف سینسر’ کیا تھا۔ رشدی کو اپنے ناول دی  سیٹینک ورسیز کے لیے کئی سالوں تک جان سے مارنے کی دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا، جسے کچھ مسلمان توہین رسالت کے طور پر دیکھتے ہیں۔

مسٹر کرونا تیلاکا نے کہا کہ "جب یہ واقعہ پیش آیا تو میں مختصر کہانیوں کا ایک مجموعہ شائع کرنے کے عمل میں تھا اور میں ایک ایسے جوڑے کی تلاش میں تھا جو میرے خیال میں کسی مذہب کے لیے ناگوار نہ ہو۔”

مصنف نے کہا کہ "لیکن میری اہلیہ نے کہاکہ کیا آپ ایسا نہیں کر سکتے؟ آپ کے دو چھوٹے بچے ہیں۔ یہ کہانی اتنی اچھی نہیں ہے۔ اسے چھوڑ دو۔”

دوسرے شارٹ لسٹ شدہ پانچ مصنفین میں سے ہر ایک کو 2,500 یورو ملیں گے۔

خیال رہے کہ یہ سری کرونا تیلاکا کا دوسرا ناول ہے۔ انہیں اپنی پہلی کتاب ‘چائنا مین’ کے لیے کامن ویلتھ بک ایوارڈ ملا تھا۔

سنہ 1975  میں سری لنکا کے گالے میں پیدا ہونے والے مصنف نے بطور ایڈورٹائزنگ کاپی رائٹر بھی کام کیا ہے اور ان کے گانے، اسکرپٹ اور کہانیاں رولنگ اسٹون، جی کیو اور نیشنل جیوگرافک میں بھی شائع ہو چکی ہیں۔