سری لنکا نے معاشی بحران کے خلاف مظاہروں کے درمیان ملک بھر میں 36 گھنٹے کا کرفیو نافذ کر دیا

نئی دہلی، اپریل 2: اے ایف پی کی خبر کے مطابق سری لنکا نے ملک میں معاشی بحران پر مظاہروں کے سلسلے کے درمیان ہفتے کی شام 6 بجے سے پیر کی صبح 6 بجے تک ملک بھر میں 36 گھنٹے کے کرفیو کا اعلان کیا۔

یہ پیش رفت سری لنکا کے صدر گوتابایا راجا پکسے کے گھر کے باہر پرتشدد مظاہروں کے بعد ہنگامی حالت نافذ کرنے کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے، کیوں کہ ملک کو آزادی کے بعد سے بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے۔ مشتعل مظاہرین نے کولمبو کے میریہانہ میں راجا پکسے کے گھر جانے والی سڑک پر ایک دیوار گرادی اور ایک بس کو آگ لگا دی۔

جزیرے کی قوم نے ہفتے کے روز فوجیوں کو تعینات کیا، جو اب ہنگامی حالت کے تحت صدر، ان کے رشتہ داروں اور ان کے سب سے قابل اعتماد شمن کے خلاف مظاہروں کو روکنے کے لیے خصوصی اختیارات کے مالک ہیں۔ حکام اب عام شہریوں کو بھی حراست میں لے سکتے ہیں۔

این ڈی ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ کرفیو کے دوران سری لنکا کے باشندوں کو ضروری خدمات کے علاوہ گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔

اتوار کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شہریوں سے احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کے بعد کرفیو اور ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔

22 ملین افراد پر مشتمل اس جزیرے کی قوم عوامی قرضوں میں دبی ہوئی ہے۔ ملک کے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر میں کمی کے باعث سری لنکا کے باشندوں کو ادویات، دودھ پاؤڈر، کھانا پکانے کی گیس، مٹی کے تیل اور دیگر ضروری اشیا کی قلت کا سامنا ہے۔

حکومت نے کہا تھا کہ وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے بیل آؤٹ کی کوشش کر رہی ہے اور ہندوستان اور چین سے مدد مانگ رہی ہے۔

دریں اثنا خبر رساں ادارے رائٹرز نے حکام کے حوالے سے بتایا کہ ہفتے کے روز بھارت نے سری لنکا کو 40,000 ٹن چاول بھیجنا شروع کیا۔

ہندوستانی چاول کی ترسیل سے کولمبو کو نئے سال کا تہوار اپریل کے وسط میں شروع ہونے سے پہلے قیمتیں کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

عالمی تجارتی فرم کے ممبئی میں مقیم ایک نامعلوم ڈیلر نے رائٹرز کو بتایا ’’ابھی صرف بھارت ہی چاول جلدی بھیج سکتا ہے۔ دوسرے ممالک کو ہفتوں کی ضرورت ہے، ہندوستان دنوں میں فراہم کر سکتا ہے۔‘‘

17 مارچ کو بھارت، دنیا کے چاول کے سب سے بڑے برآمد کنندہ، نے سری لنکا کو ضروری اشیا کی شدید قلت کو کم کرنے میں مدد کے لیے 1 بلین ڈالر کی لائن آف کریڈٹ پر دستخط کیے تھے۔

ہفتے کے روز بھارت نے 40,000 میٹرک ٹن ڈیزل کی کھیپ بھی کولمبو بھیجی۔ ڈیزل کی کھیپ سری لنکا کے لیے اضافی 500 ملین ڈالر لائن آف کریڈٹ کا حصہ ہے۔

بحران لوگوں کو کیسے متاثر کر رہا ہے؟

پاور پلانٹس کو چلانے کے لیے ایندھن کی قلت کے باعث حکام نے جمعرات سے روزانہ 13 گھنٹے بجلی کی کٹوتی نافذ کر دی ہے۔ ریاستی بجلی کے ریگولیٹر نے بدھ کے روز 10 گھنٹے کی بجلی کی کٹوتی کو مزید تین گھنٹے بڑھا دیا۔

ملک بھر میں سیکڑوں بیکریاں کھانا پکانے کی گیس نہ ہونے کی وجہ سے بند ہو چکی ہیں۔ کئی سرکاری ہسپتالوں نے سرجری کرنا بند کر دیا ہے۔

حکومت نے کلاس 9، 10 اور 11 کے اسکول کے امتحانات بھی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیے ہیں کیوں کہ اس کے پاس سوالیہ پرچے چھاپنے کے لیے اسٹاک نہیں ہے۔