کوویڈ 19 ویکسین کی برآمدات پر وزیر اعظم مودی سے سوالات پر مبنی پوسٹرز کے معاملے میں دہلی پولیس نے کیں متعدد گرفتاریاں

نئی دہلی، مئی 16: وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرنے والے پوسٹر پورے شہر میں پائے جانے کے بعد اس سے متعلق دہلی پولیس نے متعدد گرفتاریاں کی ہیں۔

پی ٹی آئی کے مطابق اس معاملے میں 15 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جب کہ این ڈی ٹی وی نے بتایا کہ پولیس نے کم از کم 12 گرفتاریاں کی ہیں۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق گرفتاریوں کی تعداد 9 ہے۔

ان پوسٹروں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران دوسرے ممالک کو ویکسین برآمد کرنے پر سوال کیا گیا تھا۔ پوسٹروں میں لکھا ہے ’’مودی جی! آپ نے ہمارے بچوں کی ویکسین کو بیرون ملک کیوں بھیجا؟‘‘

پی ٹی آئی کے مطابق پولیس نے ہندوستانی تعزیرات ہند کے سیکشن 188 اوراملاک کی بدنامی روک تھام ایکٹ کی دفعہ 38 کے تحت 17 ایف آئی آر درج کی ہیں۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق چار مختلف پولیس ڈویژنوں، مشرقی، وسطی، شمال مشرقی اور مشرقی سلسلے میں یہ گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔

دی انڈین ایکسپریس کے مطابق پولیس نے دعویٰ کیا کہ مشرقی دہلی کے کلیان پوری میں گرفتار چار افراد نے عام آدمی پارٹی کے کونسلر دھیریندر کمار کی جانب سے یہ پوسٹر لگائے۔ دوسری طرف کمار نے کہا ہے کہ وہ اس طرح کے الزامات سے آگاہ نہیں ہیں۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس (مشرقی ضلع) سنجے سہراوت نے کہا ’’ہم دعووں کی تصدیق کر رہے ہیں اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔‘‘

معلوم ہو کہ 20 جنوری سے بھارت نے ’’ویکسین میتری‘‘ اقدام کے تحت 95 ممالک میں تقریباً 6.6 کروڑ ویکسین کی خوراک برآمد کی ہے۔

دریں اثنا متعدد ریاستوں کو ویکسین کی قلت کا سامنا ہے کیوں کہ مینوفیکچررز سپلائی کی ضروریات کو پورا نہیں کرسکے ہیں۔ کم از کم آٹھ ریاستوں نے ویکسین کی خریداری کے لیے گلوبل ٹینڈرز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیوں کہ وہ 18 سے 4 سال کی عمر کے افراد کو ٹیکہ لگانے کے لیے جدوجہد کررہے ہیں اور ویکسین کی قلت کا شکار ہیں۔

وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی نے بدھ کے روز کہا تھا کہ مرکز کے ذریعے اب تک برآمد کردہ کورونا وائرس ویکسین دو مینوفیکچررز، سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا اور بھارت بایوٹیک کی تجارتی اور لائسنس کی ذمہ داریوں کا حصہ ہیں۔

کورونا وائرس کی دوسری بڑی لہر کے درمیان ہندوستان کو آکسیجن اور ادویات کی بھی شدید قلت کا سامنا ہے۔