تمہید سے ’’سیکولر‘‘ اور ’’سوشلسٹ‘‘ لفظ ہٹا دیا گیا ہے: کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری نے لگایا الزام

نئی دہلی، ستمبر 20: کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے منگل کو الزام لگایا کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے دن قانون سازوں کو آئین کی جو نئی کاپیاں دی گئیں، اس کی تمہید میں ’’سیکولر‘‘ اور ’’سوشلسٹ‘‘ کے الفاظ موجود نہیں ہیں۔

آج ہم پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں جس آئین کے ساتھ کام کر رہے تھے، اس کے دیباچے میں سیکولر اور سوشلسٹ کے الفاظ نہیں تھے۔ انھوں نے کہا ’’اگر یہ دونوں الفاظ آئین میں موجود نہیں ہیں، تو یہ تشویش ناک بات ہے۔‘‘

انھوں نے مزید الزام لگایا کہ حکومت نے یہ تبدیلی بہت ’’چالاکی سے‘‘ کی اور ان کے ارادے ’’تشویش کا باعث‘‘ ہیں۔

چودھری نے کہا کہ وہ اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھانا چاہتے تھے، لیکن انھیں ایسا کرنے کا موقع نہیں ملا۔

پارلیمنٹ کے ارکان نے منگل کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے دن ہندوستان کے آئین کی ایک کاپی، پارلیمنٹ سے متعلق کتابیں، ایک یادگاری سکہ اور ایک ڈاک ٹکٹ حاصل کیا۔ ایک گفٹ بیگ میں یہ تحائف ارکان پارلیمنٹ کے لیے تھے۔

نئے پارلیمنٹ کمپلیکس کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی نے 28 مئی کو کیا تھا۔ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا دوسرا دن نئی عمارت میں ہوا۔

پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں شفٹ ہونے سے دونوں ایوانوں کے پارلیمانی عملے کے یونیفارم میں بھی تبدیلیاں آئی ہیں۔ ان میں چیمبر اٹینڈنٹ، افسران، سیکورٹی اہلکار، ڈرائیور اور مارشل شامل ہیں جو خصوصی سیشن کے دوران نئی وردی پہنے ہوئے نظر آئیں گے۔