سپریم کورٹ 21 جولائی کو ہتک عزت کیس میں سزا کے خلاف راہل گاندھی کی عرضی پر سماعت کرے گی
نئی دہلی، جولائی 18: سپریم کورٹ نے منگل کو کہا کہ وہ 21 جولائی کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ہتک عزت کے مقدمے میں ان کی سزا پر روک لگانے کی درخواست پر سماعت کرے گی۔
گاندھی نے 15 جولائی کو گجرات ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا جس نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل ان کی تقریر سے متعلق ایک معاملے میں ان کی دو سال قید کی سزا کو روکنے سے انکار کر دیا تھا۔
اس سزا کی وجہ سے گاندھی کو لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ کے طور پر عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کے تحت فوری طور پر نااہل قرار دیا گیا تھا۔ اگر ان کی سزا پر روک نہیں لگائی جاتی ہے، تو گاندھی کو اپنی دو سال کی جیل کی مدت پوری کرنی ہوگی اور سیاست دان پر اگلے چھ سال تک الیکشن لڑنے پر بھی پابندی ہو گی۔
منگل کو سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی نے، گاندھی کی طرف سے پیش ہوئے، چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کے سامنے اس معاملے کا ذکر کیا، جنھوں نے 21 جولائی کو اس معاملے کی فہرست دینے پر اتفاق کیا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم ایل اے پرنیش مودی نے گجرات میں کانگریس کے سابق سربراہ کے خلاف شکایت درج کرائی تھی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ گاندھی نے مودی کنیت سے ہندوستان میں رہنے والے 13 کروڑ لوگوں کو بدنام کیا ہے۔
7 جولائی کو گجرات ہائی کورٹ کے جسٹس ہیمنت پراچھک نے اپنے حکم میں کہا کہ سزا پر روک لگانا کوئی قاعدہ نہیں ہے، بلکہ غیر معمولی معاملات میں اس کا استعمال ہوتا ہے۔
سپریم کورٹ سے اپنی درخواست میں گاندھی نے دعویٰ کیا ہے کہ سیاسی تناظر میں دیے گئے طنزیہ بیان کو اخلاقی طور پر گرا ہوا عمل قرار نہیں دیا جا سکتا۔