سندیش کھالی کا معاملہ ایک بار پھر سرخیوں میں

سی بی آئی کے ذریعہ ہتھیاروں کا ذخیرہ برآمد ،ہندو مسلم سیاست میں شدت

شبانہ جاوید ،کولکاتا

پچھلے انتخابات میں شکست کے بعد پھر سے مرشد آباد کے محمد سلیم پر لوگوں کی نگاہیں مرکوز
سیاست کا میدان بھی عجیب ہے جہاں لوگ ہوا کا رخ بدلنے کے لیے کچھ بھی کر گزرنے سے گریز نہیں کرتے۔اسی ضمن میں بنگال میں بی جے پی کو کچھ ایسے ہی الزامات کا سامنا ہے ۔پچھلے دنوں بنگال کے سندیش کھالی کے واقعے نے ملک بھر کے لوگوں کو حیران کرکے رکھ دیا تھا ہاتھوں میں ڈنڈے اور جھاڑو لیے خواتین اپنی بے بسی کی داستان سنا رہی تھیں جس نے ملک بھر کے لوگوں کے رونگٹے کھڑے کر دیے تھے۔ خواتین نے الزام لگایا تھا کہ وہ برسوں سے سیاسی تشدد کا شکار ہو رہی ہیں۔ سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے شاہ جہاں شیخ اور اس کے ساتھی نہ صرف ان کی زمینوں اور جائیدادوں پر جبراً قبضہ کرتے ہیں بلکہ خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔ انہیں رات کے وقت گھنٹوں پارٹی دفتر میں رکھا جاتا ہے۔ ایسی صورت میں وہ لاچار ہو جاتی ہیں۔ ان کے گھروں کے مردوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ پولیس ان کی شکایت بھی نہیں سنتی وغیرہ۔ اسی لیے جب بنگال میں ای ڈی کے چھاپے کے دوران افسروں پر حملہ کرنے کے معاملے میں شاہجہاں شیخ کو گرفتار کیا گیا تو خواتین نے اس کے خلاف سڑک پر اتر کر پرزور احتجاج کیا۔ ترنمول لیڈروں کی املاک کو نذرآتش کردیا۔ خواتین کے اس احتجاج نے سیاسی طور پر کئی سرخیاں بٹوریں۔ ریاستی گورنر سمیت مرکزی حکومت میں شامل وزراء قومی و ریاستی خواتین کمیشن کی ممبروں نے علاقے کا دورہ کیا۔ شاہجہاں شیخ کا تعلق ترنمول کانگریس سے تھا۔یہی وجہ ہے کہ ترنمول کانگریس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ پولیس نے شاہجہاں شیخ کو گرفتار کیا اور پارٹی نے اس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اسے پارٹی کے تمام عہدوں سے ہٹادیا ۔ لیکن اب یہ معاملہ سامنے آیا ہے کہ سندیش کھالی کا واقعہ بی جے پی پارٹی کی طرف سے انتخابات سے قبل مغربی بنگال کو بدنام کرنے کی ایک سازش تھی۔ لوک سبھا انتخابات کے لیے انتخابی مہم چلانے والی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے اس واقعے کو افسوسناک بتایا۔ ترنمول کانگریس نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا ہے کہ یہ سندیش کھالی کے واقعے کی سازش میں بی جے پی لیڈر شوبھیندو ادھیکاری شامل تھے ۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے انتخابی مہم کے دوران ویڈیو پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ’بی جے پی کی سازش بے نقاب ہو گئی ہے۔ ہندوستان کی تاریخ میں اس سے پہلے کبھی کسی مرکزی حکومت نے پوری ریاست اور اس کے لوگوں کو بدنام کرنے کی کوشش نہیں کی۔ تاریخ یاد رکھے گی کہ بنگال کس طرح مرکز کی سازش کے خلاف غصے میں اُٹھے گا اور ان کے خاتمے کو یقینی بنائے گا،‘ ممتا نے مزید نے کہا کہ آج پردے کو پیچھے ہٹا دیا گیا ہے، جس سے بی جے پی کی سندیش کھالی پر اپنی من گھڑت کہانیوں سے بنگال کی شبیہ کو داغ دار کرنے کی مذموم سازش کا انکشاف ہوا ہے۔ اپنے اقتدار کے حصول میں انہوں نے ہماری ماؤں اور بہنوں کی عزتیں بیچ ڈالی ہیں۔ یقین رکھیں کہ بنگلہ مخالف بی جے پی کی غداری کو عوام کے غصے کی طاقت سے سزا دی جائے گی” ترنمول نے یہ ویڈیو اپنے آفیشل ہینڈل X سے پوسٹ کیا۔ مبینہ ویڈیو میں سندیش کھالی میں بی جے پی کے صدر گنگادھر کوئل کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا ہے کہ مغربی بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شوبھیندو ادھیکاری دراصل سندیش کھالی میں ہونے والی ساری سازش کے ذمہ دار تھے۔ وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کہا کہ میں نے ہی سندیش کھالی تشدد اور خواتین پر جنسی زیادتی کا معاملہ اٹھایا ہے اور ہماری ہی پارٹی ترنمول کانگریس کو مورد الزام ٹھیرایا گیا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے بنگال میں اپنی انتخابی مہم کے دوران سندیش کھالی کی بدامنی کو بڑھاوا دیا ہے اور کہا ہے کہ ترنمول کانگریس کی حکومت سندیش کھالی میں ملزم کی حفاظت کر رہی ہے کیونکہ اس کا نام شاہجہاں شیخ ہے۔ ترنمول کانگریس کے جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ ساری سازش ترنمول کو نیچا دکھانے اور مغربی بنگال کو بدنام کرنے کے لیے رچی گئی ہے۔ ترنمول کانگریس لیڈر نے میڈیا میں شائع شدہ خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بنگال کو بدنام کیا گیا ہے۔ جبکہ شوبھیندو ادھیکاری نے بھی ایک ویڈیو پوسٹ کیا ہے جس میں وہی کوئل یہ کہتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں کہ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ویڈیو میں ان کی آواز کو شامل کر دیا گیا ہے۔ بی جے پی لیڈر کوئل نے ویڈیو میں مزید کہا کہ مجھے اور میری پارٹی، ماؤں اور سندیش کھالی کے ساتھ ساتھ اپوزیشن لیڈر کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ میں سی بی آئی سے رجوع کروں گا اور ابھیشیک بنرجی اور آئی پی اے سی کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کروں گا۔ بہرحال سندیش کھالی واقعے پر ایک بار پھر سیاست تیز ہو گئی ہے۔ دوسری جانب سی بی
آئی نے این ایس جی کی ٹیم کے ساتھ سندیش کھالی کے مختلف علاقوں میں چھاپہ ماری مہم چلائی اور ہتھیاروں کا ذخیرہ برآمد کیا ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے سندیش کھالی معاملے کی تحقیقات کی ذمہ داری سی بی آئی کو سونپی ہے ۔ امسال 5؍ جنوری کو ای ڈی کی ٹیم پر سندیش کھالی کے ہزاروں لوگوں نے حملہ کر دیا تھا اس لیے سی بی آئی ٹیم نے این ایس جی کی ٹیم کے ساتھ چھاپہ ماری مہم چلائی اور ہتھیار برآمد کیے۔ اطلاع کے مطابق ہتھیار ابو طالب نام کے ایک شخص کے گھر سے برآمد کیے گئے جو زمین کے اندر چھپائے گئے تھے۔ ابو طالب شاہجہاں شیخ کا قریبی ہے جس کے بعد ایک بار پھر اس معاملے پر سیاست تیز ہو گئی ہے۔ الیکشن کے دوران ہتھیار برآمد کیے جانے پر برسر اقتدار جماعت ترنمول کانگریس کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ سی بی آئی نے ہتھیار معاملے میں تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ وہیں بنگال میں لوک سبھا الیکشن کے لیے سیاسی سرگرمیاں تیز ہیں۔ مالدہ شمال، مالدہ جنوب، جنگی پور اور مرشد آباد لوک سبھا سیٹوں کے لیے تیسرے مرحلے میں ہونے والی ووٹنگ کے ساتھ ریاست کی سب سے زیادہ مسلم آبادی والے ان علاقوں میں الیکشن کی گہما گہمی ختم ہو چکی ہے۔ مرشد آباد کی سیٹ پر لوگوں کی نگاہیں ٹکی ہوئی ہیں کیونکہ وہاں سے محمد سلیم اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ سابق ایم پی محمد سلیم کو گزشتہ الیکشن میں کامیابی نہیں ملی بلکہ بائیں بازو کی پارٹی ریاست میں لوک سبھا کی ایک بھی سیٹ جیتنے میں ناکام رہی تھی۔ بائیں بازو نے بھی محمد سلیم کے لیے پوری طاقت لگا دی ہے جبکہ جنگی پور اور مالدہ کی دونوں لوک سبھا سیٹوں پر کانگریس نے قبضہ کیا تھا تاہم، گزشتہ الیکشن میں کانگریس کو یہ سیٹیں گنوانی پڑی تھیں۔ بتا دیں کہ بنگال میں سات مرحلوں میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔
***

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 12 مئی تا 18 مئی 2024