ولادیمیر پوتن کے ناقد روسی شہری کو اوڈیشہ میں حراست میں لیا گیا
نئی دہلی، جنوری 1: دی انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق سرکاری ریلوے پولیس نے ہفتے کے روز ایک روسی شہری کو اس وقت حراست میں لے لیا، جب اسے بھونیشور ریلوے اسٹیشن پر روسی صدر ولادیمیر پوتن کے خلاف پلے کارڈ کے ساتھ دیکھا گیا۔
اس شخص کو، جس کی شناخت اینڈریو گلاگولیو کے نام سے کی گئی ہے، بھونیشور ریلوے اسٹیشن پر ایک پلے کارڈ اٹھائے دیکھا گیا جس پر لکھا تھا ’’میں روسی پناہ گزین ہوں، میں جنگ کے خلاف ہوں، میں پوتن کے خلاف ہوں، میں بے گھر ہوں، براہ کرم میری مدد کریں۔‘‘
بھونیشور کے گورنمنٹ ریلوے پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر انچارج جے دیو بسواجیت نے کہا ’’وہ [گلاگولیو] 2016 میں ہندوستان آیا تھا اور پچھلے تین مہینوں سے اوڈیشہ میں ہے، زیادہ تر پوری میں رہتا ہے۔ اب تک ہمیں کوئی مشکوک چیز نہیں ملی ہے۔‘‘
بسواجیت نے کہا کہ 58 سالہ روسی نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کو ہندوستان میں پناہ کے لیے درخواست بھی دی ہے کیوں کہ اس کا ویزا ختم ہو گیا ہے۔
گلاگولیو کی گرفتاری اڈیشہ کے ایک ہوٹل میں دو روسیوں کی پراسرار طور پر موت کے چند دن بعد ہوئی ہے۔ 25 دسمبر کو روسی میٹ ٹائیکون اور سیاست دان پاول انتوو اوڈیشہ کے رایاگڈا ضلع کے ہوٹل سائی انٹرنیشنل میں مردہ پائے گئے تھے۔ مبینہ طور پر ہوٹل کی کھڑکی سے گرنے کے بعد انتوو کی موت ہو گئی۔
22 دسمبر کو انتوو کے دوست ولادیمیر بائیڈنوو کا اسی ہوٹل میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا تھا۔
جون میں انتوو نے کائیو کے شیوچینکیوسکی ضلع میں ایک رہائشی بلاک پر میزائل حملے کے بعد یوکرین پر روس کے حملے پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا۔ انتوو نے ایک واٹس ایپ پیغام میں کہا تھا کہ ’’اس سب کو دہشت گردی کے سوا کچھ کہنا بہت مشکل ہے۔‘‘
ہفتہ کو اوڈیشہ پولیس کے کرائم انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ نے بھی انتوو اور بائیڈنوو کی باقیات کو رایاگڈا کے شمشان گھاٹ سے ان کی موت کی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر فارنسک جانچ کے لیے ضبط کیا۔
پولیس نے دو دیگر روسی شہریوں کے بیانات بھی قلمبند کیے ہیں جو انتوو اور بائیڈنوو کے دورے کے دوران ان کے ساتھ تھے۔