’’آر این روی تمل ناڈو کے گورنر بنے رہنے کے لیے نااہل ہیں، حکومت گرانے کے امکانات تلاش کر رہے ہیں‘‘: ایم کے اسٹالن نے صدر جمہوریہ کو خط لکھا
نئی دہلی، جولائی 9: تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے ہفتے کے روز ایک بار پھر گورنر آر این روی کے بارے میں صدر دروپدی مرمو سے شکایت کی۔
مرمو کو لکھے ایک خط میں اسٹالن نے لکھا کہ آر این روی آئینی عہدے پر برقرار رہنے کے لیے موزوں نہیں ہیں کیوں کہ وہ ایک سیاسی مخالف کے طور پر کام کرتے ہیں اور ریاستی حکومت کو گرانے کے مواقع تلاش کرتے ہیں۔ اسٹالن نے کہا کہ اس لیے انھیں بس مرکزی حکومت کا ایک ایجنٹ سمجھا جا سکتا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’’گورنر کی طرف سے اس طرح کی کارروائی وفاقیت کے اصول کو نقصان پہنچا کر ہندوستانی جمہوریت کے بنیادی اصولوں کو تباہ کر دے گی۔‘‘
اسٹالن نے گورنر پر فرقہ وارانہ نفرت بھڑکانے کا الزام لگایا اور دعویٰ کیا کہ وہ تمل ناڈو میں امن و امان کے لیے خطرہ ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’گورنر کے لیے اپنے سیاسی اور مذہبی خیالات کا عوام میں اظہار کرنا نامناسب ہے۔ ایسی تقاریر سے نہ صرف حکومت کے لیے نامناسب صورت حال پیدا ہوتی ہے بلکہ منتخب حکومت کے خلاف دشمنی کی فضا بھی پیدا ہوتی ہے۔‘‘
اسٹالن نے کہا کہ گورنر کی جانب سے گرفتار وزیر وی سینتھل بالاجی کو یک طرفہ طور پر کابینہ سے برطرف کرنے اور اسے گھنٹوں میں التواء پر ڈالنے کا اقدام ان کے سیاسی جھکاؤ کو ظاہر کرتا ہے۔ اسٹالن نے روی کے اقدام کو آئینی دفعات کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا کیوں کہ وزراء کو کابینہ میں شامل کرنا یا انھیں ہٹانا وزیر اعلیٰ کا اختیار تھا۔
اسٹالن نے لکھا کہ گورنر سابق آل انڈیا انا دراوڑ منیترا کزگم وزراء کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری میں بھی بلا ضرورت تاخیر کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ روی اسمبلی سے منظور شدہ بلوں کی منظوری میں تاخیر کرکے ریاستی حکومت کے کام کاج میں بھی رکاوٹیں ڈالتے ہیں۔