نئی دہلی میں آگ لگنے کے سب تباہ ہونے والے روہنگیا پناہ گزیں کیمپ کی تشکیل نو کی جائے: جماعت اسلامی ہند
نئی دہلی، 13 جون 2021: جماعت اسلامی ہند (جے آئی ایچ) نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نئی دہلی کے مدن پور کھادر کے علاقے میں واقع روہنگیا پناہ گزین کیمپ کی تشکیل نو کرے، جو ہفتہ کی رات ایک زبردست آگ میں مکمل طور پر تباہ ہو گیا تھا۔
جماعت اسلامی ہند کے ایک وفد نے، جو اس کے آل انڈیا سکریٹریز جناب ملک معتصم خان اور جناب شفیع مدنی کے ساتھ متعدد رضاکاروں پر مشتمل تھا، کیمپ کا دورہ کیا۔
اس دورے کے بعد بات کرتے ہوئے جناب معتصم خان نے کہا ’’روہنگیا مہاجرین، جو پہلے ہی انتہائی غربت کی حالت میں اپنی عارضی پناہ گاہوں اور کیمپوں میں زندگی گزار رہے ہیں، شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ اب ان کے پاس پہننے کے لیے نہ تو کپڑے ہیں، نہ ہی رہنے کے لیے کوئی مکان ہے اور سخت دھوپ اور بارش کی راتوں میں وہ کھلے آسمان تلے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔‘‘
عارضی کیمپ میں تقریباً 55-60 جھگیاں تھیں، جس میں 300 کے قریب مہاجرین رہائش پذیر تھے۔ انھوں نے وفد کو آگاہ کیا کہ انتظامیہ یا عہدیداروں کی طرف سے انھیں بار بار دھمکی دی گئی تھی کہ وہ زمین خالی کریں۔ لیکن وہ سب وہاں رکنے پر مجبور ہیں کیوں کہ ان کے پاس وہاں سے منتقل ہونے کے لیے کوئی متبادل جگہ نہیں ہے۔
معلوم ہو کہ جھگیوں میں اچانک آگ نے کپڑے، کھانے اور پیسہ سمیت سب کچھ تباہ کردیا ہے۔ اس کے پیش نظر جے آئی ایچ نے صبح سویرے متاثرین کے لیے ناشتے کا انتظام کیا ہے اور خواتین کے لیے کپڑے، برقع اور چادروں کا بھی اہتمام کررہا ہے۔ جناب خان نے کہا کہ کیمپ میں مقیم مہاجرین کے پاس درست مہاجر شناختی کارڈ تھے، جو ہندوستانی حکومت نے جاری کیے تھے۔ لہذا انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کے لیے محفوظ مکانات کا بندوبست کریں تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات کا اعادہ نہ ہو۔
جے آئی ایچ نے ان کے لیے پناہ گاہوں کی تعمیر میں مکمل تعاون کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی مہاجرین سے متعلق ایجنسی، یو این ایچ سی آر سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کمزور مہاجرین کو خاطر خواہ انسانی امداد فراہم کرے۔ مسٹر عارف ندوی اور عامر جمال فلاحی بھی اس وفد کا حصہ تھے۔