آر بی آئی نے لگاتار چھٹی بار ریپو ریٹ میں کیااضافہ ، قرضے ہونگے مہنگے

آر بی آئی مانیٹری پالیسی 2023: گورنر نے ریپو ریٹ میں 25 بیسس پوائنٹس یعنی 0.25 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے، ریپو ریٹ میں اضافے سے اب بینکوں سے قرض لینا مہنگا ہو جائے گا

نئی دہلی،08فروری :۔
آج ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ اختتام پذیر ہوگئی۔ اس کے بعد آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے شرح سود کو لے کر ایک اہم فیصلہ لیا ہے۔ آر بی آئی کے گورنر نے ریپو ریٹ میں 25 بیسس پوائنٹس یعنی 0.25 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے۔ جس کے بعد اہم شرح سود یعنی ریپو ریٹ میں اضافہ 6.25 فیصد سے بڑھ کر 6.50فیصد ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کا تین روزہ اجلاس پیر کو شروع ہواتھا۔ آج یعنی بدھ کو اس میٹنگ کے نتیجہ کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا، موجودہ اقتصادی صورتحال کو دیکھتے ہوئے، ایم پی سی نے پالیسی کی شرح کو 0.25 فیصد سے بڑھا کر 6.50 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کے چھ ارکان میں سے چار نے ریپو ریٹ بڑھانے کے حق میں ووٹ دیا۔ تاہم ریپو ریٹ میں اضافہ میں یہ اضافہ پچھلے پانچ گنا اضافہ سے کم ہے۔ پالیسی ریٹ کا فیصلہ کرتے وقت مرکزی بینک بنیادی طور پر خوردہ افراط زر کو مدنظر رکھتا ہے۔ دسمبر میں، خوردہ افراط زر کی شرح 5.72 فیصد تھی اور تھوک مہنگائی کی شرح 5.95 فیصد تھی، جو آر بی آئی کی طرف سے مقرر کردہ 6 فیصد کی حد کے اندر ہے۔
سینٹرل بینک کے اس قدم سے اب آپ کے قرضے مہنگے ہونے جا رہے ہیں۔ اس سے آپ کے قرض کی ای ایم آئی میں بھی اضافہ ہوگا۔ ریپو ریٹ وہ شرح ہے جس پر آر بی آئی بینکوں کو قرض دیتا ہے۔ اس لیے اگر ریپو ریٹ میں اضافہ ہوتا ہے تو بینک سے حاصل کردہ قرض کی شرح سود بھی بڑھ جاتی ہے۔ جبکہ اس کے برعکس ریپو ریٹ میں کمی کی وجہ سے قرض کی شرح سود بھی کم ہو جاتی ہے۔
آر بی آئی کے ریپو ریٹ میں اضافے سے ایک طرح سے آپ کے قرض کی ای ایم آئی بڑھ جائے گی، وہیں دوسری طرف آپ کے لیے مکان یا کار خریدنا مہنگا ہو جائے گا۔ ریپو ریٹ میں اضافے کے ساتھ ہی آپ کے ہوم لون، کار لون، پرسنل لون کی ای ایم آئی بڑھنے والی ہے۔ اس کے علاوہ آٹو لون اور دیگر تمام قسم کے قرضے مہنگے ہو جائیں گے۔ اگر کسی شخص نے پہلے بینک سے قرض لیا تھا، تو اب اسے نئی شرح سود پرای ایم آئی ادا کرنا ہوگی۔ ایسے میں اب اسے اپنے قرض پر پہلے سے زیادہ ای ایم آئی ادا کرنا پڑے گا۔
آر بی آئی نے لگاتار چھٹی بار ریپو ریٹ میں اضافہ کیا
خیال رہے کہ آر بی آئی نے مسلسل چھٹی بار ریپو ریٹ میں اضافہ کیا ہے۔ اس سے قبل، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے دسمبر 2022 میں ریپو ریٹ میں 35 بیسس پوائنٹس کے اضافے کا اعلان کیا تھا۔ ساتھ ہی، ستمبر 2022 میں ریپو ریٹ میں 50 بیسس پوائنٹس، اگست 2002 میں 50 بیسس پوائنٹس، جون میں 50 بیسس پوائنٹس اور مئی میں 40 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا گیاتھا۔