اڈانی گروپ کے خلاف الزامات کی تحقیقات کیلئے جے پی سی تشکیل دی جائے: کھڑگے

ایوان میں صدر جمہوریہ کے خطاب بحث کے دوران راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے کے مودی حکومت پر جم  کر تنقید کی

نئی دہلی، 08 فروری :۔

ہنڈن برگ کی رپورٹ کے بعد اڈانی گروپ کو لے کر ہنگامہ آرائی جاری ہے ۔آج پارلیمنٹ میں صدور جمہوریہ کے خطاب پر بحث کے دوران اپوزیشن لیڈر اور  کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے حکومت اور اڈانی گروپ پر زبر دست خطاب کیا ۔انہوں نے اڈانی گروپ کے حوالے سے حکومت پر جم کر حملہ کیا۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق انہوں نے اپنے خطاب کے دوران نے اڈانی گروپ کے خلاف الزامات کی جانچ کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی تشکیل کا مطالبہ کیا ۔

رپورٹ کے مطابق بدھ کو راجیہ سبھا میں صدر کے خطاب پر بحث کے دوران کھڑگے نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ حکومت اس معاملے کی تحقیقات کے لیے جے پی سی قائم کرے گی کیونکہ یہ حکومت کسی سے نہیں ڈرتی۔تاہم ایوان میں کھڑگے کے اس مطالبے کا حکمراں پارٹی کی جانب سے جواب دیتے ہوئے پیوش گوئل نے کہا کہ جے پی سی کسی معاملے پر تب ہی بیٹھتی ہے جب الزامات ثابت ہوں۔ جے پی سی کسی نجی شخص کے معاملے پر نہیں بلائی جاتی ہے۔

اپنے خطاب میں انہوں نے حکومت کی پالیسیوں پر بھی جم کر تنقید کی ۔انہوں نے کہا کہ حکومتی اداروں کی نجکاری کر کے لوگوں سے روزگار چھین رہی ہے۔ نوجوانوں کو ان کے حقوق سے محروم کررہی ہے۔اپنے خطاب میں کھڑگے نے بار بار اڈانی گروپ پر الزام لگایا اور حکومت کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت جان بوجھ کر اڈانی گروپ کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔ تاہم کھڑگے کے اس الزام پر راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے اعتراض کیا اور صاف صاف کہا کہ ایوان میں منطق اور حقائق پر ہی بات ہونی چاہیے۔دھنکھڑ نے ہنڈن برگ کی رپورٹ پر کہا کہ ہمیں کسی بھی غیر ملکی اداروں کے الزامات کو اتنی سنجیدگی سے نہیں لینا چاہیے۔ ہمیں اپنے اداروں پر اعتماد ہونا چاہیے۔

کھڑگے نے اڈانی گروپ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہ شخص جس کی دولت ڈھائی سال میں 13 گنا بڑھ گئی ہے۔ حکومت کی مدد کے بغیر یہ کیسے ممکن ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ایس بی آئی گجرات میں ایک کسان کو 31 پیسے بقایا کی وجہ سے این او سی نہیں دیتا ہے لیکن اڈانی گروپ کو لاکھوں کروڑوں کا قرض ملتا ہے۔

اپنے خطاب کے آخر میں، انہوں نے جے پی سی کے مطالبے کو دہراتے ہوئے، وریندر وتس  کا شعر "نظر نہیں ہے نظاروں کی بات کرتے ہیں، زمین پر چاند ستاروں کی بات کرتے ہیں” کو دہراتے ہوئے مودی حکومت پر تنقید کی۔