کانگریس کے سابق وزیر کے خلاف عصمت دری کا مقدمہ درج
نئی دہلی، نومبر 21: مدھیہ پردیش کے ضلع دھارکے گندھوانی سے کانگریس ایم ایل اے امنگ سنگھار کے خلاف ایک خاتون نے ان کی بیوی ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے ان کے خلاف عصمت دری اوردیگر مجرمانہ دفعات کے تحت ضلع دھار کے نوگاؤں تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
نوگاؤں پولس اسٹیشن میں 38 سالہ متاثرہ خاتون کی شکایت پر اتوار کی دیر شام ایف آئی آر درج کی گئی۔ ایف آئی آر کے مطابق سنگھار نے اس خاتون کو شادی کا جھانسہ دے کرجسمانی اور ذہنی طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ جب خاتون نے شادی کے لیے دباؤ ڈالا تو دونوں نے رواں سال اپریل میں بھوپال میں شادی کرلی۔ خاتون کا الزام ہے کہ سنگھار نے نومبر 2021 سے نومبر 2022 تک دھار ضلع کے ساتھ ساتھ بھوپال اور دہلی کے قریب قومی راجدھانی کے علاقے میں بھی اس کا جسمانی اور ذہنی استحصال کیا۔ اس دوران اس کے ساتھ مارپیٹ بھی کی گئی اور غیر فطری فعل کو انجام دیاگیا۔ یہ خاتون اصل میں جبل پور کی رہنے والی ہے اور اس کا تعلق مبینہ طور پر کانگریس سے بھی بتایا جاتا ہے۔
دریں اثنا، مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے کہا کہ کانگریس کے سینئر ایم ایل اے امنگ سنگھار کے خلاف ان کی بیوی کی شکایت پر عصمت دری اور کئی دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مسٹر مشرا نے کہا کہ کانگریس سکریٹری اور گجرات انتخابات میں شریک انچارج ایم ایل اے امنگ سنگھار کے خلاف دھار ضلع کے نوگاؤں پولیس اسٹیشن میں عصمت دری کی رپورٹ درج کرائی گئی ہے۔ ان کی بیوی نے عصمت دری، شادی کاجھانسہ دے کر عصمت دری اور ذہنی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے۔ پولیس نے رپورٹ درج کر لی ہے۔
دوسری جانب کانگریس ایم ایل اے اور کمل ناتھ حکومت میں سابق وزیر امنگ سنگھار نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے الزام لگایا کہ خاتون نے ان سے رقم کا مطالبہ کیا اور ان کے سیاسی مستقبل کو برباد کرنے کی دھمکیاں دے رہی تھی۔ اس سلسلے میں انہوں نے 2 نومبر کو پولیس کو تحریری شکایت بھی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کی وجہ سے ان کے خلاف شکایت درج کروائی گئی ہے۔ ان کی ساکھ کو داغدار کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہے۔
دوسری طرف کانگریس کے سابق صدر و رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے مدھیہ پردیش کے انچارج اور کانگریس کے سابق وزیر پی سی شرما نے یہاں ایک بیان میں کہا کہ مسٹر گاندھی کی یاترا کے مدھیہ پردیش میں داخل ہونے سے پہلے ہی بی جے پی اور اس کے لیڈر خوفزدہ ہیں۔ اس لیے وہ اس طرح کی کارروائی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈر کانگریس ایم ایل اے کو توڑنے کی کوشش کرنے کے لئے "دباؤ کی سیاست” کر رہے ہیں۔ لیکن ہمارے ایم ایل اے دباؤ میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر درج کرنے کے بعد معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہے اور جو حقائق سامنے آئیں گے اس کی بنیاد پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔