رانیل وکرما سنگھے سری لنکا کے نئے صدر منتخب
نئی دہلی، جولائی 20: نیوز وائر کی خبر کے مطابق رانیل وکرما سنگھے بدھ کو سری لنکا کی پارلیمان میں ووٹنگ کے بعد صدر منتخب ہو گئے۔
یہ ووٹنگ اس وقت ضروری ہو گئی جب سابق صدر گوتابایا راجا پکسے ملک سے فرار ہو گئے اور ملک کے بدترین معاشی بحران کے درمیان گزشتہ ہفتے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔
وکرما سنگھے نے، جنھوں نے مئی میں وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھایا تھا، 9 جولائی کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا، لیکن انھوں نے سرکاری طور پر استعفیٰ نہیں دیا۔ اس کے بجائے راجا پکسے کے فرار ہونے کے بعد انھیں قائم مقام صدر بنا دیا گیا۔
بدھ کو وکرماسنگھے نے 225 رکنی ایوان کے 134 ارکان پارلیمنٹ سے ووٹ حاصل کیے۔ دو اراکین اسمبلی نے ووٹنگ سے پرہیز کیا اور چار اراکین اسمبلی کے ووٹ مسترد کر دیے گئے۔
وکرما سنگھے تین طرفہ مقابلے میں اپوزیشن کے حمایت یافتہ امیدوار دلاس الہاپروما اور مارکسسٹ پارٹی کے رہنما انورا کمارا ڈسانائیکے کے خلاف تھے۔
سجیت پریماداسا، جنھیں پہلے اپوزیشن پارٹیوں نے اپنے امیدوار کے طور پر حمایت دی تھی، منگل کی صبح یہ کہتے ہوئے اس سے دستبردار ہو گئے کہ یہ ملک کی ’’بہترین بھلائی‘‘ کے لیے ہے۔
بعد ازاں منگل کو انھوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ سری لنکا کی مدد کرے، قطع نظر اس کے کہ ووٹنگ کے بعد کوئی بھی ذمہ داری سنبھالے۔
نومنتخب صدر 73 سالہ وکرما سنگھے چھ بار وزیر اعظم رہے ہیں، جنھوں نے کبھی بھی پوری مدت تک کام نہیں کیا۔ انھیں راجاپکسا کی سری لنکا پوڈوجانا پیرامونا کی حمایت حاصل ہے، جو 225 رکنی پارلیمنٹ میں سب سے بڑی پارٹی بنی ہوئی ہے۔
معاشی بحران سے ناراض مظاہرین نے اس صدارتی انتخاب کی مخالفت کی تھی۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ان کی جیت سے ملک میں مزید مظاہرے ہو سکتے ہیں۔