راجستھان: حراست میں ایک شخص کی موت کے بعد پانچ پولیس اہلکاروں کو معطل کیا گیا
نئی دہلی، مئی 27: راجستھان کے ادے پور ضلع میں پانچ پولیس اہلکاروں کو جمعہ کے روز اس وقت معطل کر دیا گیا جب ایک 25 سالہ شخص کی حراست میں موت ہو گئی۔
جن اہلکاروں کو معطل کیا گیا ان میں گوگنڈا پولیس اسٹیشن کا اسٹیشن ہاؤس آفیسر بھی شامل ہے۔
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وکاس شرما نے بتایا کہ مزید چار پولیس اہلکاروں کو ان کی مبینہ لاپرواہی کی وجہ سے ریزرو پولیس لائنز میں بھیج دیا گیا۔
ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق مرنے والے شخص کی شناخت سریندر سنگھ دیورا کے طور پر ہوئی ہے، جو دیورو کو کھیری گاؤں کا رہنے والا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ وہ ایک خاتون کے ساتھ بھاگ گیا تھا، جس کے بعد اس کے اہل خانہ نے اس کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا۔
راجستھان پولیس کی ایک ٹیم نے اسے گجرات سے اپنی تحویل میں لیا اور گوگنڈا پولیس اسٹیشن لے آئی۔
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے کہا ’’اسے [دیورا] کو پوچھ گچھ کے لیے پولیس اسٹیشن میں رکھا گیا تھا، جب وہ اچانک بے ہوش ہوگیا تھا اور اسے فوری طور پر ایم بی اسپتال لے جایا گیا۔ تاہم ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا، یہ کہتے ہوئے کہ اسے دل کا دورہ پڑا ہے۔‘‘
اس کے بعد دیورا کے رشتہ داروں نے پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج کرتے ہوئے اس کے اہل خانہ کے لیے معاوضہ مانگا۔
شری راجپوت کرنی سینا کے ریاستی صدر یوگیندر سنگھ کٹار نے بھی اس احتجاج میں حصہ لیا۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ 25 سالہ نوجوان کی موت کے مبینہ ذمہ داروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے۔ انھوں نے دیورا کے خاندان کے لیے 50 لاکھ روپے کا معاوضہ اور کم از کم ایک رکن کے لیے سرکاری ملازمت کا بھی مطالبہ کیا۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ وکاس شرما نے کہا کہ ریاستی حکومت کو ایک خط لکھا گیا ہے جس میں دیورا کے خاندان کے ایک فرد کو معاوضہ اور سرکاری نوکری دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا ’’معاملے کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے اور جانچ جھڈول کے ڈپٹی ایس پی جتیندر سنگھ کو سونپی گئی ہے۔ تفتیش کے نتائج کی بنیاد پر مزید کارروائیاں کی جائیں گی۔‘‘