’’نفرت اور تشدد‘‘ بھارت کو کمزور کر رہا ہے، پانچ ریاستوں میں رام نومی کے موقع پر جھڑپوں کی اطلاع کے ایک دن بعد راہل گاندھی نے کہا
نئی دہلی، اپریل 11: رام نومی کے دوران پانچ ریاستوں میں جھڑپوں کے ایک دن بعد کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے پیر کو کہا کہ ’’نفرت اور تشدد‘‘ ہندوستان کو کمزور کر رہے ہیں۔
اتوار کو گجرات کے کھمبت شہر میں تشدد کے سبب ایک 65 سالہ شخص کی موت ہو گئی، جب کہ مدھیہ پردیش، مغربی بنگال اور جھارکھنڈ میں پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے۔ گوا میں مبینہ طور پر ایک مسجد پر حملہ کیا گیا اور ریاست میں پتھراؤ کے واقعات رپورٹ ہوئے۔
اتوار کی شام دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے کئی طلبا کو بھی ہاتھا پائی میں چوٹیں آئیں۔
بائیں بازو کی طلبہ تنظیموں کے ارکان نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی طلبا تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد سے وابستہ طلبا نے یونیورسٹی کے کاویری ہاسٹل میں پکائے جانے والے نان ویجیٹیرین کھانے کو روکنے کی کوشش کی۔ دریں اثنا ہندوتوا طلبا تنظیم نے بائیں بازو کے کارکنوں پر رام نومی کے موقع پر مذہبی تقریب میں خلل ڈالنے کا الزام لگایا۔
گاندھی نے پیر کو ٹویٹ کیا ’’ترقی کا راستہ بھائی چارے، امن اور ہم آہنگی کی اینٹوں سے ہموار ہوتا ہے۔ آئیے ایک منصفانہ، جامع ہندوستان کو محفوظ بنانے کے لیے ساتھ کھڑے ہوں۔‘‘
دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی اتوار کو ہوئے تشدد کی مذمت کی۔ شیو سینا کی لیڈر پرینکا چترویدی نے کہا کہ ’’عدم برداشت کرنے والی قومیں ایسی ہی نظر آتی ہیں‘‘۔
مہاراشٹر کے وزیر سیاحت اور ماحولیات آدتیہ ٹھاکرے نے اے این آئی کو بتایا کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں جو کچھ ہوا وہ ’’غلط‘‘ تھا۔
انھوں نے خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’تمام توجہ پڑھائی پر مرکوز رکھنی چاہیے۔ جنسی مساوات اور زبانی حفظان صحت کے مسائل پر بات کی جانی چاہیے۔‘‘
دریں اثنا مغربی بنگال قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سووندو ادھیکاری نے ریاست میں ہونے والے تصادم کا ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے الزام لگایا کہ پولیس نے ہاوڑہ میں ایک جلوس پر حملہ کیا۔
ادھیکار نے ٹویٹر پر کہا کہ ’’مغربی بنگال میں رام بھکت محفوظ نہیں ہیں‘‘۔