راہل گاندھی نے بی ایس پی ایم پی دانش علی سے ملاقات کی
نئی دہلی، ستمبر 23: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے جمعہ کو بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمنٹ دانش علی سے ملاقات کی، جنھیں ایک دن قبل بھارتیہ جنتا پارٹی کے قانون ساز رمیش بدھوری نے پارلیمنٹ میں فرقہ وارانہ گالیاں دیں۔
جمعرات کو جنوبی دہلی سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے لوک سبھا میں ہندوستان کے چندریان -3 چاند مشن کی کامیابی پر بحث کے دوران یہ حرکت کی۔ بدھوری نے دانش علی کو دہشت گرد، کٹوا وغیرہ جیسے الفاظ کہے۔
جمعہ کے روز گاندھی نے دانش علی سے ملاقات کے بعد سوشل میڈیا پر دونوں کی گلے ملتے ہوئے تصویریں شیئر کیں اور لکھا ’’نفرت کے بازار میں محبت کی دکان‘‘۔
کانگریس نے جمعہ کو کہا ’’کل پارلیمنٹ میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوری نے دانش علی جی کی توہین کی تھی اور انھیں انتہائی غیر اخلاقی اور غیر پارلیمانی گالی دی تھی اور بی جے پی کے دو سابق وزیر اس دوران فحش انداز میں ہنستے رہے۔ رمیش بدھوری کی یہ شرمناک اور گھٹیا حرکت ایوان کے وقار پر دھبہ ہے۔‘‘
اپوزیشن پارٹی نے کہا کہ وہ ’’جمہوریت کے مندر‘‘ میں نفرت کی ایسی ذہنیت کے سخت خلاف ہے۔
بدھوری کی اس حرکت پر غم و غصے کے بعد لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے ان کے بیان کا نوٹس لیا اور انھیں صرف خبردار کیا کہ اگر وہ ایسا رویہ دہرائیں گے تو سخت کارروائی کی جائے گی۔ فی الحال کوئی کارروائی نہیں کی۔
مرکزی وزیر دفاع اور لوک سبھا کے ڈپٹی لیڈر راج ناتھ سنگھ نے ان تبصروں پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ انھوں نے نہیں سنا کہ بدھوری نے کیا کہا اور چیئر پر زور دیا کہ اگر اس سے اپوزیشن کے ارکان کو تکلیف پہنچی ہے تو وہ کارروائی سے ان کے بیانات کو حذف کردیں۔
جمعہ کو دانش علی نے اسپیکر برلا کو خط لکھا جس میں ان سے اس واقعہ کو تحقیقات کے لیے استحقاق کی کمیٹی کے پاس بھیجنے کی درخواست کی۔
بدھوری نے اب تک اپنے تبصروں پر معافی بھی نہیں مانگی ہے۔