ایران: مظاہرین نے امام خمینی کے گھر کو نذر آتش کردیا
نئی دہلی، نومبر 19: بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی تصاویر میں خمین شہر کی ایک عمارت کے کچھ حصے سے آگ کے شعلے بھڑکتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
خبر رساں ایجنسیوں نے ویڈیو کی جگہ درست بتائی ہے لیکن علاقائی حکام نے آتش زنی اور اسی طرح کے حملوں کی تردید کی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ امام آیت اللہ خمینی اسی گھر میں پیدا ہوئے تھے۔ جسے اب ایک میوزیم کی شکل دے دی گئی ہے جو ان کی زندگی اور ان کے کارناموں کی یاد دلاتا ہے۔
خیال رہے کہ ایران کی سب سے بڑی شخصیت امام خمینی 1979 میں ملک میں اسلامی انقلاب برپا کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ انہیں ملک کا سب سے بڑا رہنما قرار دیا جاتا ہے۔ وہ ملک کے مغرب نواز رہنما شاہ محمد رضا پہلوی کو معزول کرکے اقتدار پر قابض ہوئے تھے۔
سوشل میڈیا پر جاری کی گئیں ویڈیوز میں 12 افراد کو آگ لگنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ایک کارکن نے بتایا کہ یہ فوٹیج جمعرات کی شام لی گئی تھی۔
مظاہروں کے دوران امام خمینی کے گھر کو آگ لگانے کا یہ تازہ ترین واقعہ ہے۔
واضح رہے کہ دو ماہ قبل 22 سالہ دوشیزہ مہسا امینی کو حجاب نہ پہننے پر حراست میں لیا گیا تھا اور حراست کے دوران ہی حرکت قلب بند ہو جانے کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی تھی۔ اس کے بعد سے پورے ملک میں حجاب کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔