پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی: دہلی ہائی کورٹ کے جج کو اس یو اے پی اے ٹریبونل کی سربراہی سونپی گئی جو فیصلے پر نظرثانی کرے گا
نئی دہلی، اکتوبر 6: مرکز نے جمعرات کو دہلی ہائی کورٹ کے جج جسٹس دنیش کمار شرما کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ سے متعلق ٹریبونل کے سربراہ کے طور پر مقرر کیا ہے جو پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور اس سے وابستہ تنظیموں پر مرکز کی پانچ سالہ پابندی کا جائزہ لے گا۔
پاپولر فرنٹ آف انڈیا 2007 میں جنوبی ہندوستان میں تین مسلم تنظیموں کے انضمام کے ذریعے تشکیل دیا گیا تھا
28 ستمبر کو پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور اس کی ذیلی تنظیموں پر حکومت نے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت پانچ سال کے لیے پابندی لگا دی تھی۔
ایک حکومتی نوٹیفکیشن میں الزام لگایا گیا ہے کہ مسلم تنظیم ’’پرتشدد دہشت گردانہ سرگرمیوں‘‘ میں ملوث تھی اور اس کا مقصد ملک میں دہشت گردی کا راج قائم کرنا تھا، جس سے سلامتی اور امن عامہ کو خطرہ لاحق تھا۔
اس میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ تنظیم کے کچھ بانی ارکان اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا کے رہنما ہیں اور ان کے دہشت گرد گروپ جماعت المجاہدین بنگلہ دیش سے تعلقات ہیں۔ ان دونوں تنظیموں پر بھارت میں پابندی عائد ہے۔
غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کہتا ہے کہ اس طرح کی پابندی اس وقت تک نافذ نہیں ہو سکتی جب تک کہ ٹریبونل کی تصدیق نہ ہو۔ لیکن غیر معمولی حالات میں اس کی وجوہات تحریری طور پر درج ہونے کے بعد نوٹیفکیشن فوری طور پر نافذ العمل ہو سکتا ہے۔ ٹریبونل بعد میں اس کی توثیق یا اسے مسترد کر سکتا ہے۔