مرکز کے اگنی پتھ اسکیم کو دہلی ہائی کورٹ کی ہری جھنڈی
دہلی ہائی کورٹ نے اگنی پتھ اسکیم کو قانون کے مطابق قرار دیتے ہوئے چیلنج کرنے والی درخواستیں خارج کر دیں
نئی دہلی27فروری :۔
مرکزی حکومت کو آج دہلی ہائی کورٹ سے اگنی پتھ بھرتی اسکیم معاملے میں بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے مرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم کو درست قرار دیا۔ اور ساتھ ہی اگنی پتھ اسکیم کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کو خارج کر دیا ۔اطلاعات کے مطابق چیف جسٹس ستیش چندر شرما اور جسٹس سبرامنیم پرساد کی بنچ نے اس معاملے پر اپنا فیصلہ سنایا۔ اس سے قبل گزشتہ سال 15 دسمبر کو دہلی ہائی کورٹ نے اس معاملے پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔کل 23 درخواستوں میں سے پانچ نے اگنی پتھ اسکیم کو چیلنج کیا تھا۔ پچھلی بھرتی اسکیم کے مطابق تقرری کے لیے مزید 18 درخواستوں کو بھی خارج کر دیا گیا ۔
سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے اگنی پتھ اسکیم کی حمایت کی تھی۔ اگنی پتھ اسکیم گزشتہ سال 14 جون کو مسلح افواج میں نوجوانوں کی بھرتی کے لیے شروع کی گئی تھی۔ اسکیم کے قواعد کے مطابق، 17½ سے 21 سال کی عمر کے لوگ درخواست دینے کے اہل ہیں اور انہیں چار سال کی مدت کے لیے مقررکیا جائے گا۔ اسکیم کے تحت ان میں سے 25 فیصد کو باقاعدہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اگنی پتھ کے آغاز کے بعد کئی ریاستوں میں اس منصوبے کے خلاف مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔ کچھ ریاستوں میں مظاہرے پر تشدد ہو گئے تھے اور ٹرینوں میں آگزنی کے بھی واقعات پیش آئے تھے ۔بعد میں، حکومت نے 2022 میں بھرتی کے لیے عمر کی زیادہ سے زیادہ حد کو بڑھا کر 23 سال کر دیا۔ اس معاملے کو لے کر دہلی ہائی کورٹ سمیت کئی ہائی کورٹس میں عرضیاں دائر کی گئیں۔ بعد میں سپریم کورٹ نے ان درخواستوں کو دہلی ہائی کورٹ منتقل کرنے کا حکم دیا۔