سی بی آئی نے ایکسائز پالیسی کیس میں دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو گرفتار کیا

نئی دہلی، فروری 26: سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے اتوار کو دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو ایکسائز پالیسی کیس میں گرفتار کر لیا۔

مرکزی ایجنسی کی طرف سے سات گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کے بعد سسودیا کو حراست میں لیا گیا۔

ایک نامعلوم اہلکار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ سسودیا سے کاروباری دنیش اروڑہ اور کیس کے دیگر ملزمان کے ساتھ ان کے روابط کے بارے میں پوچھا گیا۔

اہلکار نے کہا ’’سی بی آئی کے تفتیش کار سسودیا کی طرف سے فراہم کردہ جوابات سے مطمئن نہیں تھے۔ یہ دعوی کیا گیا ہے کہ وہ تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے تھے اور اہم نکات پر حکام کی طرف سے مانگی گئی وضاحتوں سے گریز کر رہے تھے، جس کی وجہ سے ان کی گرفتاری ہوئی ہے۔‘‘

سسودیا اور 14 دیگر افراد کے خلاف سی بی آئی نے اگست میں اب منسوخ شدہ شراب پالیسی میں بے ضابطگیوں کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا، جو نئے ایکسائز ضوابط کا حصہ تھی۔ تاہم سیسودیا کا نام مرکزی ایجنسی کی چارج شیٹ میں نہیں ہے۔

اتوار کو سی بی آئی ہیڈکوارٹر پہنچنے سے پہلے سسودیا نے راج گھاٹ پر مہاتما گاندھی کی یادگار کا دورہ کیا اور اپنے حامیوں سے خطاب کیا۔ سسودیا نے کہا ’’میں کئی بار جیل جا سکتا ہوں اور میں ڈرتا نہیں ہوں۔ جب میں نے بطور صحافی اپنی ملازمت چھوڑی تو میری اہلیہ نے میرا ساتھ دیا اور آج بھی میرا خاندان میرے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ اگر مجھے گرفتار کیا گیا تو میرے کارکن میرے خاندان کی دیکھ بھال کریں گے۔‘‘

سی بی آئی کے سامنے سسودیا کے پیش ہونے کے بعد دہلی پولیس نے عام آدمی پارٹی کے کئی رہنماؤں کو حراست میں لے لیا، بشمول سنجے سنگھ اور گوپال رائے، جو ایجنسی کے دفتر کے قریب احتجاج کر رہے تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 جو کہ چار یا اس سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کرتی ہے اس علاقے میں نافذ کر دی گئی ہے۔

حراست میں لیے جانے سے پہلے سنگھ نے دعویٰ کیا تھا کہ تنظیم کے رہنماؤں کو گھر میں نظر بند کیا جا رہا ہے۔

پوچھ گچھ سے قبل نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے ٹوئٹر پر لکھا کہ وہ مرکزی ایجنسی کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔

سسودیا نے ٹویٹ کیا تھا ’’لاکھوں بچوں اور کروڑوں ہم وطنوں کی محبت میرے ساتھ ہے۔ چاہے مجھے چند ماہ کے لیے جیل جانا پڑے، مجھے کوئی پرواہ نہیں۔ ہم بھگت سنگھ کے پیروکار ہیں۔ بھگت سنگھ نے ملک کے لیے جان دی۔ اگر مجھے ایسے جھوٹے الزامات کے سبب جیل جانا پڑے تو یہ چھوٹی سی بات ہے۔‘‘

سسودیا کو گذشتہ اتوار کو سی بی آئی نے طلب کیا تھا۔ لیکن تحقیقاتی ایجنسی نے پوچھ گچھ کو ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دیا تھا، جب نائب وزیر اعلیٰ نے، جو دہلی حکومت کا مالیاتی قلمدان بھی رکھتے ہیں، بجٹ بنانے کے لیے ایک ہفتے کا وقت مانگا تھا۔

30 اگست کو ایجنسی نے عام آدمی پارٹی لیڈر اور دیگر ملزمین سے منسلک احاطے پر چھاپہ مارا تھا۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اس معاملے میں منی لانڈرنگ کے پہلو کی تحقیقات کر رہا ہے اور اس نے الزام لگایا ہے کہ شراب کی پالیسی سے سرکاری خزانے کو 2,873 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

دریں اثنا سیاسی مخالفین کی مبینہ جاسوسی سے متعلق ایک اور معاملے میں مرکز نے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کو انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت سسودیا کے خلاف تحقیقات کرنے کی اجازت دی ہے۔