منی پور پر راہل گاندھی کی تقریر کے کچھ حصوں کو لوک سبھا کی ریکارڈنگ سے نکالا گیا، کانگریس نے سنسد ٹی وی کی کوریج پر سوال اٹھایا

نئی دہلی، اگست 10: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی تقریر کے کچھ حصے، جس میں تشدد سے متاثرہ منی پور میں نریندر مودی حکومت کے اقدامات پر تنقید کی گئی تھی، بدھ کو لوک سبھا کے ریکارڈ سے حذف کر دیے گئے۔

’’بھارت ماتا‘‘ سے متعلق راہل گاندھی کے تبصرے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے زیرقیادت مرکز کا حوالہ ان جملوں میں شامل ہے، جنھیں لوک سبھا سکریٹریٹ نے ہٹا دیا۔

گاندھی نے الزام لگایا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے شمال مشرقی ریاست کا دورہ نہیں کیا کیوں کہ وہ اسے ہندوستان کا حصہ نہیں مانتے۔ انھوں نے مزید کہا تھا ’’میں نے لفظ ‘منی پور’ استعمال کیا، لیکن آج کی سچائی یہ ہے کہ منی پور کا اب کوئی وجود نہیں ہے۔ آپ نے منی پور کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا ہے۔‘‘

انھوں نے بی جے پی پر ’’ہر جگہ مٹی کا تیل پھینکنے اور ملک کو آگ لگانے‘‘ کا الزام لگایا۔

گاندھی کی تقریر کے کچھ حصوں کو ریکارڈ سے نکالے جانے کے بعد لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے اس فیصلے کو ’’سنگین ناانصافی‘‘ قرار دیا اور حکومت پر پارلیمنٹ کو بدنام کرنے کا الزام لگایا۔

انھوں نے کہا کہ وہ جمعرات کو اسپیکر اوم برلا سے ملاقات کریں گے اور ان سے خارج کیے گئے تبصروں کو دوبارہ شامل کرنے کے لیے کہیں گے۔