پریش راول کو کولکاتا پولیس نے 12 دسمبر کو ’’بنگالیوں کے لیے مچھلی پکانے‘‘ والے تبصرے پر طلب کیا
نئی دہلی، دسمبر 7: انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق کولکاتا پولیس نے منگل کو اداکار اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما پریش راول کو گجرات کے شہر ولساڈ میں ایک انتخابی ریلی کے دوران بنگالی کمیونٹی کے بارے میں ان کے بیان پر سمن جاری کیا۔
جوائنٹ کمشنر آف پولیس مرلیدھر شرما نے بتایا کہ انھیں 12 دسمبر کو کولکاتا پولیس کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔
ریلی میں راول نے کہا تھا کہ گجرات کے باشندے مہنگائی برداشت کر سکتے ہیں لیکن روہنگیا مہاجرین کو نہیں۔
احمد آباد ایسٹ حلقہ سے بی جے پی کے سابق ایم پی نے کہا تھا کہ ’’اگر گیس سلنڈر مہنگے ہو گئے تو وہ پھر سے سستے ہو جائیں گے۔ اگر مہنگائی بڑھے گی تو نیچے آئے گی۔ لوگوں کو روزگار بھی ملے گا۔ لیکن کیا ہوگا اگر روہنگیا مہاجرین اور بنگلہ دیشی دہلی کی طرح آپ کے آس پاس رہنے لگیں؟‘‘
انھوں نے مزید کہا تھا ’’آپ گیس سلنڈروں کا کیا کریں گے؟ پہلے بنگالیوں کے لیے مچھلی پکائیں گے؟‘‘
2 دسمبر کو اداکار نے بنگالی کمیونٹی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر معافی مانگی تھی۔
انھوں نے ٹویٹر پر ایک صارف کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہ مچھلی کا مسئلہ نہیں ہے کیوں کہ گجراتی بھی مچھلی پکاتے اور کھاتے ہیں۔ لیکن مجھے واضح کرنے دیں، بنگالی سے میرا مطلب غیر قانونی بنگلہ دیشی اور روہنگیا تھا۔ لیکن پھر بھی اگر میں نے آپ کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے تو میں معذرت خواہ ہوں۔‘‘
راول کے خلاف کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رہنما محمد سلیم کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، جنھوں نے اداکار پر بنگالیوں کے خلاف نفرت کو فروغ دینے کا الزام لگایا ہے۔
سی پی آئی (ایم) لیڈر نے کہا ’’عوام میں اس طرح کی تقریر فسادات کو بھڑکانے اور بنگالی کمیونٹی اور ملک بھر میں دیگر کمیونٹیز کے درمیان ہم آہنگی کو تباہ کرنے اور عوامی فساد کا سبب بنتی ہے۔‘‘
ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق منگل کو راول کو جاری کیے گئے سمن پر سلیم نے کہا کہ بی جے پی کا بنیادی مقصد ہم آہنگی کو خراب کرنا ہے۔