پاکستان: ڈپٹی اسپیکر کا وزیراعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کو مسترد کرنا غلط ہے، پاکستان کی عدالت عظمیٰ نے کہا
نئی دہلی، اپریل 7: دی ڈان کی خبر کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال نے جمعرات کو کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر قیادت پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے پیش کردہ تحریکِ عدم اعتماد کو مسترد کرنا غلط تھا۔
بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس مظہر عالم میاں خیل، جسٹس منیب اختر اور جسٹس مندوخیل پر مشتمل پانچ رکنی بینچ نے قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد خارج کرنے کی قانونی حیثیت سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
سوری نے کہا تھا کہ یہ تحریک ملک کے آئین کی دفعہ 5 کی خلاف ورزی کرتی ہے، جو ریاست کے ساتھ وفاداری اور آئین کی اطاعت سے متعلق ہے۔
عمران خان کی حکومت کے خلاف 28 مارچ کو تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی۔اپوزیشن نے الزام لگایا تھا کہ کرکٹر سے سیاست دان بنے عمران خان مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہے ہیں اور پاکستان میں معاشی بحران کے ذمہ دار ہیں۔
جمعرات کو جسٹس مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ فیصلے پر ڈپٹی اسپیکر کے دستخط نہیں تھے لیکن اس پر سپیکر اسد قیصر کے دستخط تھے۔ انھوں نے نشان دہی کی کہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے منٹس سے ثابت نہیں ہوا کہ ڈپٹی اسپیکر موجود تھے یا نہیں۔
سماعت کے دوران پاکستان کے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 28 مارچ کو تحریک عدم اعتماد پیش کرتے وقت اپوزیشن کے پاس صرف 161 ارکان تھے جو کہ اکثریت سے کم تھے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس وقت یہ اقدام ناکام ہو گیا تھا۔
اس وقت خان کی حکومت کے پاس قومی اسمبلی کے 164 ارکان رہ گئے ہیں، جب کہ مشترکہ اپوزیشن کے پاس 177 ہیں۔ پاکستان کی قومی اسمبلی میں اکثریت کا نمبر 172 ہے۔ عدم اعتماد کی تحریک کے دوران عمران نے دو اتحادیوں کو کھو دیا تھا۔
جمعرات کو چیف جسٹس نے کہا کہ 172 ارکان کی اکثریت صرف ووٹنگ کے دوران درکار تھی، تحریک پیش کرنے کے لیے نہیں۔
عدالت نے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان سے قومی اسمبلی کی تحلیل پر سوال کیا جس پر ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام تحریک عدم اعتماد نمٹانے کے بعد ہوا۔
انھوں نے مزید کہا کہ وہ تحریک پر اسپیکر کے فیصلے کا دفاع نہیں کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو اسمبلی تحلیل کرنے کی وجوہات بتانے کی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ وہ سب سے بڑے اسٹیک ہولڈر ہیں۔