مرکز نے لوک سبھا کو بتایا کہ پچھلے پانچ سالوں میں 6 لاکھ سے زیادہ ہندوستانیوں نے اپنی شہریت چھوڑ دی

نئی دہلی، دسمبر 1: مرکزی وزارت داخلہ نے منگل کو لوک سبھا کو بتایا کہ 2017 سے اس سال ستمبر کے درمیان 6,08,162 افراد نے ہندوستانی شہریت چھوڑ دی ہے۔

امور داخلہ کے وزیر مملکت نتیانند رائے کے ذریعہ فراہم کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اس عرصے کے دوران 2020 کے علاوہ ہر سال ایک لاکھ سے زیادہ ہندوستانیوں نے اپنی شہریت ترک کی۔

(ماخذ: لوک سبھا ویب سائٹ)

ایک متعلقہ سوال کے جواب میں رائے نے کہا کہ 1,33,83,718 ہندوستانی شہری بیرونی ممالک میں رہ رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 2016 اور 2020 کے درمیان 4,177 غیرملکی باشندوں کو ہندوستانی شہریت دی گئی ہے۔

اس عرصے کے دوران 10,645 لوگوں نے ہندوستانی شہریت کے لیے درخواستیں دی تھیں۔ سب سے زیادہ درخواستیں پاکستان میں رہنے والے لوگوں کی تھیں (7,782)، اس کے بعد افغانستان (795) اور امریکہ (227) سے۔

اپنے جواب میں وزیر نے یہ بھی کہا کہ حکومت کے پاس شہریوں کے قومی رجسٹر یا این آر سی کو تیار کرنے کے لیے ملک گیر مشق کرنے کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہے۔

نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز غیر دستاویزی تارکین وطن کی شناخت کے لیے ایک مجوزہ مشق ہے۔ تاہم اس کے ناقدین کو خدشہ ہے کہ شہریت ترمیمی قانون، جسے نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز کے ساتھ جوڑا گیا ہے، ملک میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لیے غلط استعمال کیا جائے گا۔

شہریت ترمیمی قانون نے پہلی بار ہندوستانی شہریت کے لیے ایک مذہبی معیار متعارف کرایا جس کے ذریعے افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کے غیر دستاویزی غیر مسلم تارکین وطن کو ہندوستانی شہریت کے لیے درخواست دینے کی اجازت دی گئی۔