مرکز نے لوک سبھا کو بتایا کہ پچھلے سال MGNREGS کی فہرستوں سے 5 کروڑ سے زیادہ کارکنوں کے نام حذف کیے گئے
نئی دہلی، جولائی 26: دیہی ترقی کے وزیر گری راج سنگھ نے منگل کو لوک سبھا کو بتایا کہ 2022-23 میں مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم کے فہرستوں سے 5.18 کروڑ کارکنوں کے نام حذف کردیے گئے۔
اس فہرست سے حذف کیے گئے ناموں کی تعداد 2021-22 کے مقابلے میں 247 فیصد زیادہ ہے۔
یہ اسکیم ملک کے ہر دیہی گھرانے کے لیے 100 دن کے کام کی ضمانت دیتی ہے اور کسی کارکن کو اس کی فہرستوں سے حذف کرنے سے وہ شخص کام کرنے کے لیے نااہل ہو جاتا ہے۔
جنوری میں نریندر مودی حکومت نے اس اسکیم کے جاب کارڈ کو آدھار کارڈ کے ساتھ لنک کرنا لازمی قرار دیا تھا۔ کارکنوں اور مزدوروں کے احتجاج کے باوجود آدھار پر مبنی ادائیگیوں کو لاگو کرنے کی آخری تاریخ چوتھی بار بڑھا کر 31 اگست کر دی گئی ہے۔
دیہی ترقی کی وزارت سے پوچھے گئے ایک سوال میں کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ گورو گوگوئی اور وی کے سری کندن نے پوچھا تھا کہ کیا 2021-22 کے مقابلے پچھلے مالی سال میں نام حذف کرنے میں 244.3 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
اس کے جواب میں سنگھ نے کہا کہ 2021-22 میں 1,49,51,247 کارکنوں کے منریگا جاب کارڈز کو حذف کر دیا گیا تھا جب کہ 2022-23 میں یہ تعداد 5,18,91,168 تھی۔
وزیر نے کہا کہ حذف کرنا ایک ’’باقاعدہ مشق‘‘ ہے جو ریاستی حکومتوں کی طرف سے کی جاتی ہے۔
سنگھ نے ایک تحریری جواب میں کہا ’’جاب کارڈز کو حذف کرنے کی مختلف وجوہات ہیں: جعلی جاب کارڈ، ڈپلیکیٹ جاب کارڈ، کام کرنے کے لیے تیار نہ ہونا، گرام پنچایت سے مستقل طور پر خاندان کا شفٹ ہو جانا وغیرہ شامل ہیں۔‘‘
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مغربی بنگال (83.36 لاکھ) نے 2022-23 میں سب سے زیادہ انم حذف کرنے کی اطلاع دی، اس کے بعد آندھرا پردیش (78.05 لاکھ)، اڈیشہ (77.78 لاکھ)، بہار (76.68 لاکھ) اور اتر پردیش (62.98 لاکھ) ہیں۔