غیر قانونی آئل ریفائنری میں دھماکے کے سبب 100 سے زائد نائجیرین ہلاک
نئی دہلی، اپریل 24: رائٹرز کی خبر کے مطابق ہفتے کے روز نائیجیریا کے جنوب مشرقی حصے میں ایک غیر قانونی آئل ریفائنری میں ہونے والے دھماکے میں 100 سے زیادہ نائجیرین ہلاک ہو گئے۔ یہ ریفائنری نائیجیریا کے دریاؤں اور امو ریاستوں کی سرحد پر واقع جنگلاتی علاقے میں واقع تھی۔
رائٹرز کے مطابق پیٹرولیم وسائل کے امو کمشنر گڈلک اوپیاہ نے کہا ’’آگ کا پھیلاؤ ایک غیر قانونی بنکرنگ سائٹ پر ہوا۔ 100 سے زیادہ لوگ ناقابل شناخت حد تک جل گئے تھے۔‘‘
ایسوسی ایٹڈ پریس نے اطلاع دی کہ ریاستی کمشنر برائے اطلاعات ڈیکلن ایمیلومبا نے کہا کہ دھماکے کی فوری وجہ اور ہلاکتوں، زخمیوں اور نقصان کی حد کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
نائجیریا میں خام تیل کی غیر قانونی ریفائننگ ایک عام سی بات ہے۔ رائٹرز کے مطابق یہاں چور اکثر تیل کی بڑی کمپنیوں کی ملکیتی پائپ لائنوں میں توڑ پھوڑ کرتے ہیں تاکہ خام تیل کی چوری کی جا سکے جسے وہ بلیک مارکیٹ میں فروخت کرنے کے لیے صاف کرتے ہیں۔
دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق چوری کے عمل نے کئی مہلک حادثات پیدا کیے ہیں اور ایک ایسا خطہ آلودہ کر دیا ہے جو پہلے ہی کھیت کی زمینوں، کھاڑیوں اور جھیلوں میں تیل کے بہاؤ سے متاثر ہے۔
یوتھ اینڈ انوائرمینٹل ایڈووکیسی سنٹر نے بتایا کہ ہفتہ کو ہوئے دھماکے میں کئی گاڑیاں بھی، جو غیر قانونی ایندھن خریدنے کے لیے قطار میں کھڑی تھیں، جل گئیں۔
رائٹرز کے مطابق اکتوبر میں ریورز اسٹیٹ میں ایک اور غیر قانونی ریفائنری میں ہونے والے دھماکے میں بچوں سمیت کم از کم 25 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔