امت شاہ دہلی کو فرقہ وارانہ فسادات سے بچانے میں ناکام رہے ہیں: شرد پوار

نئی دہلی، اپریل 24: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے ہفتہ کے روز کہا کہ وزیر داخلہ امت شاہ دہلی کو فرقہ وارانہ فسادات سے بچانے میں ناکام رہے ہیں۔

پوار کا یہ تبصرہ 16 اپریل کو شمال مغربی دہلی کے جہانگیر پوری میں ہنومان جینتی کے جلوس کے دوران ہوئے فساد کے ایک ہفتہ بعد آیا ہے۔ تشدد میں آٹھ پولیس اہلکار اور ایک شہری زخمی ہو گئے تھے۔ اس معاملے میں اب تک کم از کم 24 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

پی ٹی آئی کے مطابق پوار نے کہا ’’کچھ دن پہلے دہلی فرقہ وارانہ کشیدگی کی وجہ سے جل رہی تھی۔ ریاست دہلی کا کنٹرول اروند کیجریوال [وزیراعلیٰ] کے ہاتھ میں ہے، لیکن اس کی پولیس مرکزی وزارت داخلہ کے تحت آتی ہے جسے امت شاہ سنبھالتے ہیں۔ شاہ شہر کو فرقہ وارانہ فسادات سے بچانے میں ناکام رہے۔‘‘

پوار نے یہ تبصرے مغربی مہاراشٹر کے کولہاپور میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ دہلی میں جب بھی کوئی واقعہ ہوتا ہے تو اس کا پیغام پوری دنیا تک پہنچتا ہے۔

پوار نے کہا ’’دنیا تصور کرے گی کہ ہندوستان میں بدامنی ہے۔ آپ [شاہ] کے پاس طاقت ہے، لیکن آپ دہلی کو نہیں سنبھال سکتے۔‘‘

پوار نے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے دورہ گجرات پر بھی مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا۔

پوار نے کہا ’’مجھے خوشی ہے کہ ایک بین الاقوامی لیڈر گجرات کا دورہ کر رہا ہے۔ لیکن چاہے اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہوں، چینی صدر شی جن پنگ یا برطانیہ کے وزیر اعظم [بورس جانسن] کا تازہ ترین دورہ، سب کو گجرات لے جایا گیا نہ کہ کسی اور ریاست میں۔‘‘

انھوں نے مزید کہا ’’اس سے پتہ چلتا ہے کہ دہلی کے حکمران دوسری ریاستوں کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔‘‘

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ حکومت انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا استعمال اپوزیشن کے اراکین کو دھمکانے کے لیے کر رہی ہے۔

پوار نے کہا ’’کچھ سال پہلے کوئی بھی ED کا نام نہیں جانتا تھا۔ لیکن آج انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ، سی بی آئی اور ای ڈی کا اپوزیشن کو بدنام کرنے کے لیے غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔‘‘

پوار نے کہا کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی آواز کو مرکزی مشینری کے ذریعے دبایا نہیں جا سکتا۔

انھوں نے کہا کہ ملک کی تمام جمہوری قوتوں کو اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔