مسلم خواتین کی آن لائن نیلامی کا معاملہ: ممبئی کی عدالت نے ’’بُلّی بائی ایپلی کیشن کیس‘‘ کے تین مرکزی ملزمین کو ضمانت دی
ممبئی، جون 21: ممبئی کی ایک سیشن عدالت نے منگل کے روز ایک ایپلی کیشن سے متعلق معاملے میں ملزم تین افراد کو ضمانت دے دی، جس نے غیر قانونی طور پر مسلم خواتین کی تصاویر کو آن لائن ’’نیلامی‘‘ کے لیے پوسٹ کیا تھا، جس کا مقصد انھیں ہراساں کرنا اور ان کے ساتھ بدسلوکی کرنا تھا۔
ایڈیشنل سیشن جج اے بی شرما نے نیرج بشنوئی، اومکریشور ٹھاکر اور نیرج سنگھ کو ضمانت دے دی۔
ممتاز ہندوستانی مسلم خواتین کی تصاویر آن لائن ’’نیلامی‘‘ کے حصے کے طور پر ’’بلی بائی‘‘ ایپلی کیشن پر اپ لوڈ کی گئی تھیں۔ یکم جنوری کو جن خواتین کو نشانہ بنایا گیا ان میں سے کئی نے اس واقعے کو سوشل میڈیا پر اجاگر کیا۔
ایک سال سے بھی کم عرصے میں یہ اس طرح کی دوسری کوشش تھی۔ اس سے قبل ’’سُلّی ڈیلز‘‘ نامی ایپلی کیشن نے مسلمان خواتین کی سینکڑوں تصاویر پوسٹ کی تھیں اور انھیں ’’ڈیلز آف دی ڈے‘‘ قرار دیا تھا۔
ایڈوکیٹ شوم دیشمکھ کے ذریعہ داخل کردہ اپنی ضمانت کی درخواست میں بشنوئی نے دعویٰ کیا کہ اسے اس کیس میں جھوٹے طور پر پھنسایا گیا ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ اس کے شریک ملزم کو پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے، بشنوئی نے اس معاملے میں برابری کی درخواست کی۔
12 اپریل کو ممبئی کی ایک عدالت نے ’’بُلّی بائی‘‘ ایپلی کیشن کیس میں تین ملزمان – وشال جھا، شویتا سنگھ اور مینک راوت کو ضمانت دی تھی۔
جج نے کہا تھا کہ جھا، سنگھ اور راوت نے دیگر دو ملزمین کے مقابلے میں کم کردار ادا کیا، جو بڑی عمر کے تھے اور معاملے کی ’’گہری سمجھ‘‘ رکھتے تھے۔
انھیں ضمانت دیتے ہوئے عدالت نے ان کے والدین یا دیکھ بھال کرنے والوں سے بھی کہا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پر مناسب برتاؤ سمیت ان کی کاؤنسلنگ کا بندوبست کریں۔ جج نے نوٹ کیا تھا کہ تینوں ملزمین کے امتحانات ہیں اور اگر وہ جیل میں رہیں گے تو ان کے مستقبل کے امکانات متاثر ہوں گے۔
دریں اثنا عدالت نے ٹھاکر، نیرج سنگھ اور بشنوئی کے خلاف الزامات کو سنگین قرار دیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے جان بوجھ کر ایپ بنائی تھی۔
مارچ میں داخل کی گئی چارج شیٹ میں پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ بشنوئی نے ایک شریک ملزم سے کہا تھا کہ وہ اسے 100 ’’مشہور اور غیر بھارتیہ جنتا پارٹی مسلم خواتین‘‘ کی تصاویر بھیجے تاکہ وہ انھیں نیلامی کے لیے پیش کر سکے۔
چارج شیٹ میں کہا گیا تھا کہ بشنوئی پہلا شخص تھا جس نے اپنے ٹویٹر گروپ پر ’’بلی بائی‘‘ ایپلی کیشن کا لنک شیئر کیا تھا۔
دی کوئنٹ کے مطابق منگل کے حکم کے بعد، ممبئی پولیس کے ذریعہ اس معاملے میں گرفتار تمام ملزمین کو ضمانت مل گئی ہے۔