مودی کے ساتھ کوویڈ سے متعلق اجلاس کے دوران وزراے اعلیٰ ’’کٹھ پتلیوں کی طرح بیٹھے‘‘ رہے: ممتا بنرجی
نئی دہلی، مئی 20: دی انڈین ایکسپریس کے مطابق مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ہندوستان میں کورونا وائرس کی صورت حال پر ملاقات میں دیگر ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ ’’کٹھ پتلیوں کی طرح بیٹھے رہے‘‘ اور انھیں بولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
اخبار کے مطابق مغربی بنگال کی وزیر اعلی نے کہا ’’ہم بندھے مزدور نہیں ہیں۔ ہم توہین اور رسوائی محسوس کرتے ہیں۔‘‘
بنرجی نے مزید کہا ’’آمریت جاری ہے۔ وزیر اعظم اتنا غیر محفوظ محسوس کررہے ہیں کہ انھوں نے وزرائے اعلیٰ کی بات تک نہیں سنی۔ یہ خوف کس بات کا ہے؟‘‘
این ڈی ٹی وی کے مطابق مغربی بنگال کی وزیر اعلی نے پوچھا کہ مودی نے انھیں اور ان کے ہم منصبوں کو اجلاس میں مدعو ہی کیوں کیا اگر وہ ان کی بات سننا نہیں چاہتے۔ بنرجی نے کہا ’’انھوں نے کچھ ضلع مجسٹریٹس کو بولنے کی اجازت دی اور وزرائے اعلیٰ کی توہین کی۔‘‘
بنرجی نے کہا کہ یہ ملاقات ’’یک طرفہ مواصلت نہیں، بلکہ یک طرفہ توہین تھی۔‘‘ نیوز چینل کے مطابق انھوں نے مزید کہا ’’ایک قوم، مکمل رسوائی۔‘‘
مغربی بنگال کی وزیر اعلی نے دعوی کیا کہ مودی نے وزراے اعلیٰ سے آکسیجن، اسپتال کے بیڈ اور ویکسین کی مقدار کی دستیابی کے بارے میں بھی نہیں پوچھا۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق بنرجی نے کہا کہ وہ مغربی بنگال کے لیے ویکسین کی زیادہ مقدار طلب کرنا چاہتی ہیں لیکن انھیں بولنے کی اجازت نہیں تھی۔
دی انڈین ایکسپریس کے مطابق مغربی بنگال کی وزیر اعلی نے مودی پر کورونا وائرس کے بحران کو ہلکے میں لینے کا الزام لگایا۔ ہندوستان میں وبائی امراض کی دوسری لہر کی وجہ سے ہونے والی تباہی کے درمیان انھوں نے سنٹرل وزٹا پروجیکٹ کو جاری رکھنے پر بھی ان پر تنقید کی۔
اخبار کے مطابق انھوں نے کہا ’’مرکز کے پاس بڑے پیمانے پر عمارتیں اور مجسمے بنانے کا وقت ہے لیکن ان کے پاس وزرائے اعلیٰ کی باتیں سننے کا وقت نہیں ہے۔ ملک ایک نازک موڑ پر ہے لیکن وزیر اعظم اتنے آرام دہ اور پرسکون ہیں۔‘‘
بنرجی نے مودی کی زیر صدارت اجلاس کو ’’سپر فلاپ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ’’جب دہلی کے لوگ مر رہے ہیں تو دہلی کا شہنشاہ کہہ رہا ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔‘‘
آج ہونے والی اس میٹنگ میں مودی نے ضلعی عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ بچوں پر اثر انداز ہونے والے کورونا وائرس اسٹرین کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کریں۔ انھوں نے ان سے ویکسین کی خوراکوں کا ضیاع روکنے کو بھی کہا۔
کورونا وائرس کی دوسری بڑی لہر نے ہندوستان میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مغلوب کردیا ہے۔ کئی ریاستیں آکسیجن، ویکسین اور ادویات کی شدید قلت سے دوچار ہیں۔ اپوزیشن نے مرکز کے اس طریقے پر مستقل تنقید کی ہے جس سے وہ صحت کے بحران سے نمٹ رہا ہے۔
ملک میں گذشتہ ایک دن میں کورونا وائرس کے 2،26،110 نئے واقعات ریکارڈ ہوئے، جس کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد 2،57،72،440 ہوگئی۔ وہیں 3،874 مزید اموات کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 2,87,122 تک جاپہنچی ہے۔