’’میں مفرور نہیں بلکہ باغی ہوں‘‘: امرت پال سنگھ نے ایک ویڈیو جاری کر کہا کہ میں جلد ہی عوام کے سامنے آؤں گا
نئی دہلی، مارچ 31: امرت پال سنگھ نے، اپنے فرار ہونے کے تقریباً دو ہفتے بعد جمعرات کو ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ جلد ہی عوام کے سامنے آئے گا۔
یوٹیوب پر لائیو ہونے والی اپنی دوسری ویڈیو میں کہا امرت پال نے کہا ’’میں مفرور نہیں، بلکہ ایک باغی ہوں۔ میں اپنی برادری اور حامیوں کے ساتھ ہوں۔ میں ملک سے بھاگنے والا نہیں ہوں۔ میں حکومت سے نہیں ڈرتا۔ تم جو کرنا چاہتے ہو کرو۔ میں جلد ہی دنیا کے سامنے آؤں گا اور سکھ برادری میں بھی رہوں گا۔‘‘
30 سالہ امرت پال سنگھ 18 مارچ سے مفرور ہے، جب پنجاب پولیس نے اس کی تنظیم وارث پنجاب دے کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔ کریک ڈاؤن کا آغاز 23 فروری کو امرتسر کے ایک پولیس اسٹیشن پر حملہ اور اغوا کی کوشش کے الزام میں سنگھ کے ایک معاون کی گرفتاری کے بعد ہوا تھا۔
29 مارچ کو جاری اپنے پہلے ویڈیو پیغام میں سنگھ نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے خلاف حکومت کی کارروائی سکھ برادری پر حملہ ہے۔
وارث پنجاب دے کے لیڈر نے اپنے دوسرے پیغام میں کہا کہ ’’یہ میری سکھ برادری سے اپیل ہے۔ میں حکومت سے مخاطب نہیں ہوں، میں انھیں مخاطب کرنا نہیں چاہتا۔ میں نے ہتھیار ڈالنے کے لیے کوئی شرط نہیں رکھی۔ بے بنیاد افواہیں پھیلائی جارہی ہیں کہ میں نے ہتھیار ڈالنے کے لیے تین شرائط رکھی ہیں جیسے کہ مجھے تھانے میں مارا پیٹا نہیں جانا چاہیے۔ جتنا چاہو مجھے مارو۔ میں اذیت یا قید سے نہیں ڈرتا۔‘‘
امرت پال نے اکال تخت کے جتھیدار سے بھی اپیل کی کہ وہ 14 اپریل کو بیساکھی کے تہوار کے موقع پر سکھوں کی ایک دو سالہ مجلسِ سربت خالصہ بلائیں۔ اکال تخت کے سربراہ گیانی ہرپریت سنگھ ہیں۔
امرت پال سنگھ نے اپنے تازہ ترین ویڈیو پیغام میں کہا ’’یہ ان کے لیے [گیانی ہرپریت سنگھ] کا امتحان ہے کہ وہ کمیونٹی کے لیے مخلص ہیں یا نہیں۔ ان پر اکثر خاندان کے سیاسی مفادات کی حمایت کا الزام لگایا جاتا ہے، یہ خود کو اس سے آزاد کرنے کا موقع ہے۔‘‘
امرت پال سنگھ کے بیان نے شرومنی اکالی دل کے تئیں نرم رویہ اختیار کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ سکھبیر سنگھ بادل کی قیادت والی یہ پارٹی شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی کو کنٹرول کرتی ہے، جو اکال تخت کے جتھیدار کا تقرر کرنے والی اتھارٹی ہے۔
سنگھ نے اکال تخت کے سربراہ پر یہ بھی زور دیا کہ وہ چھوٹے خالصہ وہیر یا مذہبی جلوس نکالنے کے بجائے امرتسر کے گولڈن ٹیمپل سے جلوس نکالیں اور پنجاب کے مختلف دیہاتوں سے ہوتے ہوئے بٹھنڈہ ضلع میں بیساکھی سربت خالصہ کے لیے تخت سری دمدم صاحب پہنچیں۔
سنگھ نے کہا ’’ضرورت اس بات کی ہے کہ کمیونٹی کو متحرک کیا جائے اور کمیونٹی کے لیے اکٹھے کھڑے ہوں۔ ہم اسی زمین سے ہیں اور ہمارا خون اسی زمین میں جذب ہو جائے گا۔‘‘
دریں اثنا پنجاب پولیس نے امرتسر اور بٹھنڈہ میں اور اس کے ارد گرد سیکیورٹی بڑھا دی ہے۔