این آئی اے نے پی ایف آئی سے متعلق کیس میں بہار، کیرالہ اور کرناٹک میں 25 مقامات پر چھاپے مارے
نئی دہلی، جون 1: نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے بدھ کو کرناٹک، کیرالہ اور بہار کی ریاستوں میں تقریباً 25 مقامات پر تلاشی لی ہے۔ یہ تلاشیاں پھولواری شریف کیس کے سلسلے میں کی گئیں، جس میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا بھی (PFI) شامل ہے۔ مقامی پولیس کی مدد سے بیلتھنگڈی، پٹور اور بنٹوال سمیت مختلف اضلاع میں چھاپے مارے گئے۔
ایک ترجمان کے مطابق بہار، کرناٹک اور کیرالہ کے مختلف اضلاع میں افراد کے گھروں کی تلاشی لی گئی۔ ان اضلاع میں بہار میں کٹیہار، کرناٹک میں جنوبی کنڑ اور شیوموگا، اور کیرالہ میں کاسرگوڈ، ملاپورم، کوزی کوڈ اور ترواننت پورم شامل ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ چھاپوں کے دوران متعدد الیکٹرانک ڈیوائسز جیسے کہ موبائل فون، ہارڈ ڈسک، سم کارڈز، پین ڈرائیوز اور ڈیٹا کارڈز سمیت دیگر شواہد اور پی ایف آئی سے وابستہ مواد کو ضبط کیا گیا۔
اہلکار نے بتایا کہ وفاقی ایجنسی نے کارروائی کے دوران 17.50 لاکھ روپے کی نقدی بھی ضبط کی ہے۔
کرناٹک میں ایجنسی کی طرف سے جنوبی کنڑ ضلع میں 16 مقامات پر مربوط چھاپے مارے گئے۔ ذرائع کے مطابق یہ تلاشیاں بنٹوال، اپننگڈی، وینور اور بیلتھنگڈی میں کی گئیں۔
اسی طرح بہار میں این آئی اے نے کٹیہار کے مظفر ٹولہ میں محبوب عالم کے گھر کی تلاشی لی۔ آپریشن کے دوران ایجنسی نے ضلعی پولیس کی مدد سے عالم کے کچھ رشتہ داروں سے بھی پوچھ گچھ کی۔
جاری تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر اب تک کل 85 مقامات پر چھاپے مارے جا چکے ہیں۔
پچھلے سال جولائی میں ایک خفیہ اطلاع کی بنیاد پر بہار پولیس نے پٹنہ کے پھلواری شریف میں اطہر پرویز کی کرائے کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا۔
اس کے بعد، پرویز، محمد جلال الدین خان، ارمان ملک اور نورالدین زنگی کے ساتھ تین دیگر افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ این آئی اے نے 7 جنوری کو ان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔
اس کیس کے سلسلے میں دس اضافی افراد کو PFI کی غیر قانونی اور ملک دشمن سرگرمیوں کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ’’بیرون ملک سے اس کے اراکین کو رقوم کی غیر قانونی منتقلی‘‘ میں سہولت فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔