این آئی اے نے دہشت گردی کی فنڈنگ کے کیس میں یاسین ملک کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا
نئی دہلی، مئی 27: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے جمعہ کو دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی ہے جس میں علاحدگی پسند لیڈر یاسین ملک کو دہشت گردی کی فنڈنگ کے کیس میں سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
24 مئی 2022 کو ملک کو قومی تحقیقاتی ایجنسی کی خصوصی عدالت نے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت دائر ایک مقدمے میں ملک کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ ملک نے عدالت کے سامنے تمام الزامات کا اعتراف کیا تھا۔
ہائی کورٹ کے جسٹس سدھارتھ مردل اور تلونت سنگھ کی بنچ مرکزی ایجنسی کی اس عرضی پر 29 مئی کو سماعت کرے گی۔
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے الزام لگایا کہ ملک اور دیگر علاحدگی پسند رہنماؤں نے ’’سیکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کرنے، اسکولوں کو منظم طریقے سے جلانے، عوامی املاک کو نقصان پہنچانے اور ہندوستان کے خلاف جنگ چھیڑنے کے ذریعے وادی میں خلل پیدا کرنے کی ایک بڑی سازش کی۔‘‘
ان کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کی دفعہ 16 (دہشت گردی ایکٹ)، 17 (فنڈز اکٹھا کرنا)، 18 (دہشت گردانہ کارروائی کی سازش) اور 20 (دہشت گرد گروہ یا تنظیم کا رکن ہونا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 120-B (مجرمانہ سازش) اور 124-A (غداری) کے تحت بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے اس وقت عدالت سے ملک کو سزائے موت سنانے کو کہا تھا تاہم عدالت نے کہا تھا کہ یہ مقدمہ اس زمرے میں نہیں آتا، جس میں سزائے موت دی جائے۔