کرناٹک میں مبینہ طور ایک ہندو خاتون کے ساتھ سفر کر رہے مسلم نوجوان پر بجرنگ دل کے کارکنوں نے چاقو سے کیا حملہ، چار افراد گرفتار

کرناٹک، اپریل 3: دی انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق ایک 23 سالہ مسلمان شخص کو، جو دوسرے مذہب کی ایک خاتون کے ساتھ بس میں سفر کر رہا تھا، بجرنگ دل کے ممبروں نے جمعرات کے روز مبینہ طور پر مارا پیٹا اور چاق سے بھی زخمی کیا۔

اس معاملے میں اب تک چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق ساتھ میں سفر کرنے والی خاتون ہندو تھی۔

پولیس نے بتایا کہ وہ خاتون ملازمت کی تلاش کے لیے بنگلور جارہی تھی اور اس نے متاثرہ شخص سے، جو کہ اس کا دوست ہے، اپنے ساتھ چلنے کے لیے کہا تھا۔

پولیس کے مطابق ’’یہ واقعہ رات 9.30 بجے کے قریب پیش آیا جب بجرنگ دل کے اراکین کے ایک گروپ نے بس کو روکا جس میں مرد اور عورت سفر کررہے تھے اور اس شخص پر حملہ کیا۔ متاثرہ شخص کو انھوں نے چاقو سے بھی زخمی کیا۔‘‘

این ڈی ٹی وی کے مطابق پولیس کمشنر نے کہا کہ ان دونوں کو بس سے نیچے اترنے پر مجبور کیا گیا تھا۔ ’’لڑکے کو مارا پیٹا گیا اور جب لڑکی نے اسے بچانے کی کوشش کی تو وہ بھی زخمی ہوگئی۔‘‘

متاثرہ شخص کو کولہے کے پاس چاقو کا زخم آیا جس کے بعد اسے اسپتال لے جایا گیا۔

دی نیو انڈین ایکسپریس کے مطابق پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چار ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ ان پر ہندوستانی تعزیرات ہند کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش) کے تحت الزام عائد کیا گیا ہے۔

پولیس کمشنر نے اخبار کو بتایا کہ پچھلے تین ماہ میں اس طرح کے چار واقعات پیش آئے ہیں اور انھوں نے مزید کہا کہ ایسے واقعات کو روکنے کے لیے عوامی مقامات پر مزید پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

ایک نامعلوم پولیس افسر نے دی نیوز منٹ کو بتایا کہ عہدیدار اس بات کی تفتیش کر رہے ہیں کہ ملزمین کو بس میں سفر کرنے والے مرد اور عورت کے بارے میں کیسے پتا چلا۔