ایم سی ڈی انتخابات: بی جے پی کے 65 فیصد امیدواروں کے پاس ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی جائیداد ہے، رپورٹ میں بتایا گیا
نئی دہلی، نومبر 27: ہفتہ کو جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہلی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں حصہ لینے والے بھارتیہ جنتا پارٹی کے 65 فیصد امیدواروں کے پاس ایک کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثے ہیں۔
ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز اور دہلی الیکشن واچ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں 1349 میں سے 1,336 امیدواروں کے ذریعے داخل کیے گئے حلف نامہ کا تجزیہ کیا گیا ہے، جو 4 دسمبر کو شہری باڈی کے انتخابات میں حصہ لیں گے۔
بی جے پی گذشتہ 15 سالوں سے دہلی کے شہری ادارے میں برسراقتدار ہے۔
رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ اس سال انتخابات میں حصہ لینے والوں کا اوسط اثاثہ فی امیدوار 2.27 کروڑ روپے ہے جب کہ 2017 کے انتخابات میں 2,315 امیدواروں میں یہ اوسط 1.61 کروڑ روپے تھا۔
انتخابات میں حصہ لینے والی بڑی سیاسی جماعتوں میں بی جے پی کے 249 امیدواروں کے فی امیدوار اوسط اثاثوں کی مالیت 4.04 کروڑ روپے ہے۔ عام آدمی پارٹی کے 248 امیدواروں کے لیے فی دعویدار اوسطاً 3.74 کروڑ روپے کے اثاثے ہیں۔ کانگریس کے 245 امیدواروں میں اوسطاً اثاثوں کی مالیت 1.98 کروڑ روپے ہے۔
بی جے پی کے رام دیو شرما جو 79 بلّی مارن وارڈ سے الیکشن لڑ رہے ہیں، نے کل اثاثوں کی مالیت 66 کروڑ روپے بتائی ہے۔ 149 مالویہ نگر وارڈ سے ہندوتوا پارٹی کی نمائندگی کرنے والی نندنی شرما نے 49.84 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثوں کا اعلان کیا ہے۔
AAP کے جتیندر بنسالہ جو 248-کراول نگر وارڈ سے الیکشن لڑ رہے ہیں، نے 48.27 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثوں کا اعلان کیا ہے۔
دہلی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں سرفہرست 10 امیر ترین امیدواروں میں پانچ بی جے پی امیدوار، تین AAP امیدوار اور دو آزاد امیدوار شامل ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ بڑی پارٹیوں میں سے 248 AAP امیدواروں میں سے 45 نے اپنے حلف ناموں میں اپنے خلاف مجرمانہ مقدمات کا اعلان کیا ہے۔ جب کہ بی جے پی میں 249 میں سے 27 اور کانگریس کے 245 امیدواروں میں سے 25 کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔
دریں اثنا کل امیدواروں میں سے 60 ناخواندہ ہیں جب کہ صرف 22 پڑھے لکھے ہیں۔ آدھے سے زیادہ امیدواروں نے صرف 12 یا اس سے کم جماعت تک تعلیم حاصل کی ہے۔
قومی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج کا اعلان 7 دسمبر کو کیا جائے گا۔