متھرا: شاہی عیدگاہ مسجد انتظامیہ نے عدالت کے سروے کے حکم کے خلاف درخواست دائر کی
نئی دہلی، جنوری 3: ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق شاہی عیدگاہ مسجد کمیٹی نے پیر کو متھرا کی عدالت کے ذریعے دیے مسجد کے سروے کے حکم کے خلاف اپنا اعتراض درج کرایا۔
سروے کا حکم سول عدالت نے 24 دسمبر کو ہندو سینا کے صدر وشنو گپتا کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کے دوران دیا، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مسجد ہندو دیوتا کرشنا کی جائے پیدائش پر بنائی گئی تھی۔ عدالت نے سروے رپورٹ 20 جنوری تک پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
پیر کے روز شاہی عیدگاہ مینجمنٹ کمیٹی کے وکیل اور سیکرٹری تنویر احمد نے کہا کہ اعتراض نامہ اس لیے دائر کیا گیا ہے کہ پینل کو نہ تو پٹیشن کی کاپی پیش کی گئی تھی اور نہ ہی حکم جاری ہونے سے پہلے اسے سنا گیا تھا اور نہ ہی اس کے بارے میں مطلع کیا گیا تھا۔
مسجد کمیٹی نے یہ بھی واضح کیا کہ عدالتی حکم میں مذہبی مقام کی موجودہ صورت حال کی رپورٹ طلب کی گئی ہے نہ کہ سروے کی۔
اپنی درخواست میں وشنو گپتا نے مسجد کے ارد گرد 13.37 ایکڑ اراضی پر دعویٰ کیا ہے اور وہاں موجود ڈھانچے کو منہدم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ گپتا کی عرضی ان متعدد درخواستوں میں سے ایک ہے جو عدالت میں شاہی عیدگاہ کی مسجد کو منہدم کرنے کی درخواست کرتے ہوئے داخل کی گئی ہیں۔ کچھ لوگوں نے مسلمانوں پر مسجد میں نماز ادا کرنے پر پابندی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
اسی طرح کے ایک معاملے میں وارانسی کی سول عدالت نے مئی میں شہر کی گیانواپی مسجد کے ویڈیو سروے کی اجازت دی تھی، جس کے بعد اس کے احاطے میں ایک بیضوی چیز پائی گئی تھی۔ ہندو درخواست گزاروں کی درخواستوں کی بنیاد پر سول کورٹ نے اس علاقے کو سیل کرنے کا حکم دیا تھا۔
ہندو درخواست گزاروں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ بیضوی شے شیولنگ ہے، جو ہندو دیوتا شیو کی علامتی نمائندگی کرتا ہے۔ وہیں مسجد کی انتظامیہ کمیٹی نے بتایا کہ وہ مسجد کے فاؤنٹین کا حصہ ہے۔