متھرا: شاہی عیدگاہ مسجد کے سروے کے دوران اے ایس آئی اہلکار کی موجودگی کے لیے تازہ درخواست دائر
نئی دہلی، جنوری 4: منگل کو متھرا کی ایک عدالت میں ایک نئی درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں شاہی عیدگاہ مسجد کے سروے کے دوران محکمۂ آثار قدیمہ کے اہلکاروں کی موجودگی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
24 دسمبر کو متھرا کی ایک سول عدالت نے ہندو سینا کے صدر وشنو گپتا کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے مسجد کے سروے کا حکم دیا تھا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مسجد جس جگہ ہے، وہ ہندو دیوتا کرشنا کی جائے پیدائش ہے۔ عدالت نے سروے رپورٹ 20 جنوری تک پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس معاملے میں تازہ عرضی اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کے خزانچی دنیش شرما نے دائر کی ہے۔
عرضی گزار کے وکیل دیپک شرما نے پی ٹی آئی کو بتایا ’’آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کا ایک افسر شاہی مسجد عیدگاہ میں موجود نشانات وغیرہ کی صحیح طریقے سے شناخت کرنے میں امین [محکمہ محصولات کے اہلکار] کی مدد کرسکتا ہے۔‘‘
دریں اثنا شاہی عیدگاہ مسجد کمیٹی نے 2 جنوری کو سروے آرڈر کے خلاف اپنا اعتراض درج کرایا ہے۔ شاہی عیدگاہ کی انتظامی کمیٹی کے وکیل اور سیکرٹری تنویر احمد نے اکنامک ٹائمز کو بتایا کہ اعتراض اس لیے دائر کیا گیا ہے کیوں کہ پینل کو پٹیشن کی کاپی پیش نہیں کی گئی تھی اور نہ حکم جاری ہونے سے پہلے اس کی سماعت کی گئی تھی اور نہ اس کے بارے میں ہمیں مطلع کیا گیا تھا۔
اپنی درخواست میں وشنو گپتا نے مسجد کے ارد گرد 13.37 ایکڑ اراضی پر دعویٰ کیا ہے اور مسجد کو منہدم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ گپتا کی عرضی ان متعدد درخواستوں میں سے ایک ہے جو عدالت میں شاہی عیدگاہ کی مسجد کو منہدم کرنے کی درخواست کرتے ہوئے داخل کی گئی ہیں۔ کچھ لوگوں نے مسجد میں نماز ادا کرنے پر پابندی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔