مالیگاؤں بم دھماکہ: بی جے پی ایم پی پرگیہ ٹھاکر سے مبینہ طور پر منسلک موٹر سائیکل میں دھماکہ خیز مواد کے نشانات موجود تھے، فارنسک ماہر نے عدالت کو بتایا

نئی دہلی، اگست 3: انڈیا ٹوڈے کی خبر کے مطابق ایک فارنسک ماہر نے، جو 2008 کے مالیگاؤں دھماکوں کے کیس میں گواہ ہے، منگل کو ممبئی کی ایک خصوصی عدالت کو بتایا کہ دھماکے کی جگہ سے برآمد ہونے والے ایل ایم ایل ویسپا اسکوٹر سمیت کئی اشیاء پر دھماکہ خیز مواد کے نشانات پائے گئے ہیں۔

یہ بائیک مبینہ طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکن پارلیمنٹ پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے نام پر رجسٹرڈ ہے، جو اس کیس میں ملزم ہے۔

29 ستمبر 2008 کو شمالی مہاراشٹر کے مالیگاؤں میں ایک مسجد کے قریب ایک دھماکا خیز مواد کے پھٹنے سے چھ افراد ہلاک اور 100 زخمی ہو گئے تھے۔ ہندوتوا تنظیم ابھینو بھارت پر یہ حملہ کرنے کا شبہ ہے۔

ٹھاکر کے علاوہ چھ دیگر افراد اس معاملے میں مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں، جو لیفٹیننٹ کرنل شری کانت پروہت، میجر رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجے رہیرکر، سدھاکر دویدی اور سدھاکر چترویدی ہیں۔ ان پر قتل سمیت غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ اور تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت الزام عائد کیا گیا ہے۔

اس کیس کی سماعت مارچ 2020 میں کورونا وائرس وبائی امراض کی وجہ سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد رک گئی تھی۔ مقدمے کی سماعت دسمبر میں دوبارہ شروع ہوئی۔

منگل کی سماعت میں فارنسک ماہر نے، جو دھماکے کے وقت اسسٹنٹ کیمیکل اینالائزر تھے، عدالت کو بتایا کہ اسکوٹر پر امونیم نائٹریٹ کے نشانات ملے ہیں۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق انھوں نے عدالت کو بتایا ’’امونیم نائٹریٹ کو دھماکہ خیز مواد کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔‘‘

انڈین ایکسپریس کے مطابق اپنی گواہی میں فارنسک ماہر، اس کیس کے 261 ویں گواہ، نے کہا کہ جب وہ جائے واردات پر پہنچے تو انھوں نے دیکھا کہ اسکوٹر کو، ایندھن ٹینک، سیٹ کا احاطہ اور بوٹ اڑ جانے سے شدید نقصان پہنچا ہے۔

گواہ نے عدالت کو بتایا کہ اسکوٹر کا انجن نمبر مٹایا ہوا تھا۔ اس نے کہا کہ وہ کیمیائی طریقہ کار استعمال کرنے کے بعد موٹر سائیکل کے تین ممکنہ انجن نمبروں تک پہنچنے میں کامیاب ہو سکا۔

انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق منگل کو اس بائیک کو جانچ کے لیے عدالت کے احاطے میں لایا گیا، جہاں فارنسک ماہر نے اس کی شناخت کی۔