مختصر خبریں: ای ڈی نے نیشنل ہیرالڈ کے مالک کا دفتر سیل کر دیا، دیگر اہم خبریں

  1. انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے نیشنل ہیرالڈ کیس میں ینگ انڈین آفس کو سیل کر دیا: ینگ انڈین پرائیویٹ لمیٹڈ اس اخبار کا مالک ہے جو منی لانڈرنگ کیس میں زیر تفتیش ہے۔ یہ دفتر دہلی کے ہیرالڈ ہاؤس کی عمارت میں واقع ہے۔
  2. سپریم کورٹ نے PMLA کو برقرار رکھنے کے لیے مرکز کے دلائل کو ہی عملی طور پر دوبارہ پیش کیا، 17 اپوزیشن جماعتوں کا الزام: انھوں نے کہا کہ 27 جولائی کا فیصلہ ایک ایسی حکومت کے ہاتھ مضبوط کرے گا جو اپنے مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے ’’سیاسی انتقام میں ملوث‘‘ ہے۔
  3. بابل سپریو نے بنگال کے وزیر کے طور پر حلف لیا، ممتا بنرجی نے اپنی کابینہ کی توسیع کی: سابق بی جے پی ایم پی ترنمول کانگریس کے ان نو رہنماؤں میں شامل تھے جنھیں کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔
  4. ای ڈی نے یس بینک-ڈی ایچ ایف ایل کیس میں بلڈرز سنجے چھابڑیا اور اویناش بھوسلے کے 415 کروڑ روپے کے اثاثوں کو ضبط کیا: ان دونوں کو جون میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے گرفتار کیا تھا اور فی الحال دونوں عدالتی حراست میں ہیں۔
  5. نینسی پیلوسی تائیوان سے روانہ، چین اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے فوجی مشقیں کر رہا ہے: امریکی اسپیکر 25 سالوں میں تائیوان کا دورہ کرنے والی اعلیٰ ترین امریکی اہلکار ہیں۔ بیجنگ سمجھتا ہے کہ اس جزیرے کو چینی سرزمین کے ساتھ ملانا ہے۔
  6. دہلی میں 2,073 کووڈ 19 کیسز ریکارڈ کیے گئے، مثبت شرح 10 فیصد سے زیادہ مسلسل تیسرے دن: اسی دوران ایک 31 سالہ غیر ملکی نے قومی دارالحکومت میں منکی پوکس بیماری کے لیے مثبت تجربہ کیا۔ شہر میں اب اس مرض سے متاثرین کی تعداد چار ہو گئی ہے۔
  7. کیرالہ میں تیز بارش کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد 12 تک پہنچ گئی، ریاست بھر میں ریڈ الرٹ واپس لے لیا گیا: کنور میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے تین افراد کی موت ہو گئی اور کوٹائم، ایرناکولم اور ترواننت پورم اضلاع میں ایک ایک موت کی اطلاع ملی۔ 2000 سے زائد مکینوں کو 102 ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
  8. علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں آرٹس کے نصاب سے دو اسلامی مفکرین سید ابوالاعلیٰ مودودی اور سید قطب کے متن کو ہٹانے کا فیصلہ: یہ فیصلہ دائیں بازو کے 25 پروفیسروں اور کارکنوں کے اعتراض کے بعد کیا گیا۔
  9. MGNREGA اسکیم کے تحت ملازمتوں کی مانگ سات سالوں میں دوگنی ہوگئی، مرکز کے اعداد و شمار سے پتہ چلا: وزیر اعظم نریندر مودی نے 2015 میں اس پروگرام کو کانگریس کی زیرقیادت حکومتوں کی ناکامی کی ’زندہ یادگار‘ قرار دیا تھا۔
  10. برطانیہ کی کنزرویٹو پارٹی کی جانب سے اگلے وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے ووٹنگ سائبرسیکیوریٹی خدشات کی وجہ سے تاخیر کا شکار: بورس جانسن کے 7 جولائی کو وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے اعلان کے بعد ووٹنگ ضروری ہوگئی۔