’’اکثریت پسندانہ سیاست ختم ہوگئی‘‘: اپوزیشن لیڈروں نے کرناٹک میں جیت حاصل کرنے پر کانگریس کو مبارکبادی دی
نئی دہلی، مئی 14: اپوزیشن لیڈروں نے ہفتہ کو کرناٹک میں کانگریس کی جیت کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیکولرزم کی جیت ہے۔
کانگریس نے 10 مئی کو ہونے والے انتخابات میں 244 میں سے 135 سیٹیں جیتیں اور 1989 کے بعد ریاست میں اپنی سب سے بڑی جیت درج کی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے 66 سیٹیں حاصل کیں، اور اسے جنوبی ہندوستان کی اس واحد ریاست میں شکست ہوئی جہاں اس کی حکومت تھی۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ کرناٹک کے انتخابی نتائج نے ’’وحشیانہ آمریت اور اکثریتی سیاست‘‘ کی شکست کو تشکیل دیا۔
انھوں نے ٹویٹر پر کہا ’’تبدیلی کے حق میں فیصلہ کن مینڈیٹ کے لیے کرناٹک کے لوگوں کو میرا سلام…جب لوگ چاہتے ہیں کہ تکثیریت اور جمہوری قوتیں جیتیں، تو غلبہ حاصل کرنے کا کوئی بھی مرکزی ڈیزائن ان کی بے ساختہ طاقت کو دبا نہیں سکتا۔‘‘
پچھلے ہفتے بنرجی نے کرناٹک کے شہریوں سے بی جے پی کو ووٹ نہ دینے کی اپیل کی تھی۔
وہیں تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے کانگریس کو مبارکباد دی اور کہا کہ بی جے پی اب کسی بھی جنوبی ریاست میں اقتدار میں نہیں ہے۔ انھوں نے ٹویٹ کیا ’’بھائی راہل گاندھی کی ایم پی کے طور پر بلاجواز نااہلی، سیاسی مخالفین کے خلاف پریمیئر تحقیقاتی ایجنسیوں کا غلط استعمال، ہندی زبان کو مسلط کرنا اور بڑے پیمانے پر بدعنوانی کرناٹک کے لوگوں کے ذہنوں میں ووٹ ڈالتے وقت گونج رہی تھی اور انھوں نے بی جے پی کی انتقام کی سیاست کو ایک مناسب سبق سکھا کر کناڈیگا کے فخر کو برقرار رکھا ہے۔‘‘
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے بھی کانگریس کو اس کی جیت پر مبارکباد دی۔ انھوں نے کہا ’’میں نفرت کی سیاست کو مسترد کرنے کے لیے کرناٹک کے لوگوں کو بھی مبارکباد دیتا ہوں۔‘‘
وہیں وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی کرناٹک میں کانگریس کی جیت پر مبارکباد دی۔ انھوں نے کہا کہ ’’لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنے میں ان کے لیے میری نیک تمنائیں ہیں۔‘‘
وزیر اعظم نے ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنھوں نے انتخاب میں بی جے پی کی حمایت کی اور کہا کہ ان کی پارٹی ’’آنے والے وقت میں اور بھی زیادہ زور کے ساتھ کرناٹک کی خدمت کرے گی۔‘‘
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی کہا کہ بی جے پی کرناٹک کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتی رہے گی۔ انھوں نے کہا ’’میں کرناٹک کے لوگوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انھوں نے بی جے پی کو اتنے سالوں تک خدمت کرنے کا موقع دیا۔‘‘