مہاراشٹر: ناندیڑ کے ایک اسپتال میں تین دن کے اندر 31 مریضوں کی موت
نئی دہلی، اکتوبر 3: 30 ستمبر سے مہاراشٹر کے ناندیڑ کے ایک سرکاری ہسپتال میں مبینہ طور پر ادویات اور طبی امداد کی کمی کی وجہ سے 16 بچوں سمیت کم از کم 31 مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔
30 ستمبر سے یکم اکتوبر کے درمیان بارہ بالغ اور اتنے ہی بچے ہلاک ہوئے جب کہ پیر کی رات تین بالغ اور چار بچے ہلاک ہوئے۔ ہسپتال میں روزانہ اوسطاً 10 سے 14 اموات ریکارڈ کی جا رہی ہیں۔
30 ستمبر اور 1 اکتوبر کے درمیان مرنے والے بالغوں میں سے چار دل کی بیماریوں میں مبتلا تھے، دو کو گردے کی بیماری تھی اور ایک کو سڑک حادثے کے بعد گینگرین ہوا تھا۔ شنکر راؤ چوہان سرکاری اسپتال کے ڈین ڈاکٹر ایس آر وکوڑے نے اسکرول کو بتایا کہ آٹھ مریضوں کی عمریں 70 سے 80 سال کے درمیان تھیں۔
وکوڑے نے کہا کہ مرنے والے بچوں میں سے چار بچے وقت سے پہلے پیدا ہوئے تھے۔
انھوں نے کہا کہ اسپتال میں قریبی اضلاع پربھنی، ہنگولی اور یوتمال کے ساتھ ساتھ تلنگانہ کے مریض آتے ہیں اور پچھلے دو دنوں میں بہت سے لوگوں کو آخری مرحلے کی بیماریوں کے ساتھ آتے دیکھا گیا ہے۔
ڈین نے پہلے دی ہندو کو بتایا تھا کہ عملے کی حالیہ منتقلی سے ہسپتال میں افرادی قوت کی کمی ہوئی اور مریضوں میں اچانک اضافے کا انتظام کرنا مشکل ہو گیا۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہافکائن انسٹی ٹیوٹ، جو مہاراشٹر کے سرکاری اسپتالوں کے لیے ادویات کی خریداری کے لیے ذمہ دار ہے، نے دوائیوں کی سپلائی روک دی تھی جس سے ان کی پریشانی میں اضافہ ہوا تھا۔
انھوں نے اخبار کو بتایا ’’ہم نے مقامی طور پر ادویات کا انتظام کرنے اور خریدنے کی کوشش کی، لیکن یہ کافی نہیں تھا۔ چوں کہ یہ 60-70 کلومیٹر کے دائرے میں واحد بڑا ہسپتال ہے، اس لیے ہم پر شدید بوجھ ہے اور ہمارا منظور شدہ بجٹ مقامی طور پر ادویات خریدنے کے لیے کافی نہیں ہے۔‘‘
دریں اثنا مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے کہا کہ وہ اموات کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں گے اور مناسب کارروائی کی جائے گی۔
وزیر برائے طبی تعلیم حسن مشرف نے کہا کہ حکومت نے اس معاملے کو دیکھنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔
انھوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ ادویات یا ڈاکٹروں کی کوئی کمی نہیں تھی لیکن پھر بھی ایسا واقعہ پیش آیا۔ ’’میں اس واقعے کا جائزہ لوں گا اور اس کے پیچھے کی وجہ کی تحقیقات کروں گا۔‘‘
وہیں اپوزیشن نے حکومت پر لاپرواہی برتنے کا الزام لگایا ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے مرنے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی غریبوں کی زندگی کی قدر نہیں کرتی۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے ریاستی وزیر صحت کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ناندیڑ ہسپتال میں ہونے والی اموات کے لیے حکومت ذمہ دار ہے۔
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے سوال کیا کہ حکومت ’’اتنی لاپرواہ‘‘ کیسے ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ایم ایل اے کی خرید و فروخت کرکے حکومت بنانے اور گرانے میں مصروف ہیں، لیکن انھیں عوام کی جان کی کوئی پروا نہیں۔