کلب ہاؤس ایپ پر مسلم خواتین کے بارے میں نازیبا تبصرے کیے گئے، دہلی خواتین کمیشن نے پولیس سے ایف آئی آر درج کرنے کو کہا
نئی دہلی، جنوری 19: دہلی خواتین کمیشن نے منگل کو ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے شہر کی پولیس سے کہا ہے کہ وہ آڈیو چیٹ ایپ کلب ہاؤس پر مسلم خواتین کے خلاف توہین آمیز تبصرے کرنے والے لوگوں کے خلاف کارروائی کرے۔
خواتین کے پینل نے پولیس سے کہا ہے کہ وہ سوشل میڈیا صارفین کے خلاف پہلی معلوماتی رپورٹ درج کرے جنھوں نے اس موضوع پر آن لائن گفتگو میں حصہ لیا تھا کہ ’’مسلمان لڑکیاں ہندو لڑکیوں سے زیادہ خوب صورت ہوتی ہیں‘‘۔
پینل نے کہا کہ ’’شرکا کو واضح طور پر خواتین اور خاص طور پر مسلم کمیونٹی کی لڑکیوں کے بارے میں فحش، بیہودہ اور ہتک آمیز تبصرے کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔‘‘
DCW seeks FIR against persons making obscene comments against Muslim women on an app ‘Clubhouse’. @DelhiPolice pic.twitter.com/TkXktxnZH1
— Delhi Commission for Women – DCW (@DCWDelhi) January 18, 2022
دہلی کمیشن برائے خواتین نے اس معاملے کا نوٹس لیا جب ایک سوشل میڈیا صارف نے کلب ہاؤس چیٹ کی ریکارڈ شدہ ویڈیو ٹویٹر پر پوسٹ کی۔
کمیشن نے کہا کہ یہ معاملہ سنگین ہے اور اس نے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس نے پولیس سے کہا کہ وہ 24 جنوری تک ملزمان اور گرفتار افراد کی تفصیلات کے ساتھ ایکشن رپورٹ پیش کرے۔ کمیشن نے پولیس سے یہ بھی کہا کہ اگر 24 جنوری تک کوئی گرفتاری نہیں ہوتی ہے تو اس کی وجوہات بیان کریں۔
دہلی کمیشن برائے خواتین کی سربراہ سواتی مالیوال نے کلب ہاؤس پر اس بات چیت کی سخت مذمت کی اور کہا کہ پولیس کو فوری طور پر پہلی معلوماتی رپورٹ درج کرکے ملزمین کو گرفتار کرنا چاہیے۔
انھوں نے ٹویٹر پر کہا ’’(سلی ڈیلز)، بلی بائی اور اب کلب ہاؤس پر مسلم خواتین کے بارے میں فحش اور جنسی تبصرے کیے گئے ہیں۔ یہ کب تک چلے گا؟‘‘