نپور شرما کو مہاراشٹرا پولیس نے پیغمبر اسلام کے بارے میں توہین آمیز تبصروں سے متعلق کیس میں طلب کیا

نئی دہلی، جون 8: مہاراشٹرا پولیس نے منگل کو کہا کہ انھوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی معطل ترجمان نپور شرما کو پیغمبر اسلام کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کی بنیاد پر طلب کیا ہے۔

اسکرول ڈاٹ اِن کی خبر کے مطابق تھانے ضلع کے ممبرا پولیس اسٹیشن کے ایک سینئر انسپکٹر اشوک کدلگ نے کہا کہ ’’نپور شرما کو 22 جون کو حاضر ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔‘‘

شرما کو 26 مئی کو ٹائمز ناؤ ٹیلی ویژن چینل پر ایک مباحثے کے دوران پیغمبر اسلام کے خلاف ان کے تبصرے پر اتوار کو پارٹی سے معطل کر دیا گیا تھا۔

بی جے پی نے بی جے پی کی دہلی یونٹ کے میڈیا ہیڈ نوین جندل کو بھی پارٹی سے نکال دیا۔ جندل نے یکم جون کو پیغمبر اسلام کے بارے میں ایک ٹویٹ پوسٹ کی تھی لیکن بعد میں اسے ڈیلیٹ کر دیا گیا۔

دریں اثنا دہلی پولیس نے شرما اور اس کے خاندان کو سیکورٹی فراہم کی ہے۔ شرما نے کہا ہے کہ ان کے تبصرے کے بعد انھیں جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔

اس نے ہراسانی اور دھمکیوں کا حوالہ دیتے ہوئے پولیس سے سیکیورٹی کی درخواست کی تھی۔

بی جے پی نے شرما کو معطل کر دیا اور جندل کو مغربی ایشیا کے کئی ممالک نے پارٹی کے ترجمانوں کی طرف سے پیغمبر اسلام کے بارے میں تبصرے کی مذمت کرنے کے بعد پارٹی سے نکال دیا۔ کم از کم 18 ممالک اور تنظیموں نے اب تک بی جے پی کے ترجمانوں کے تبصروں پر تنقید کی ہے۔

دریں اثنا مرکزی وزیر پیوش گوئل نے منگل کو کہا کہ ان ممالک کے ساتھ ’’اچھے تعلقات‘‘ جاری رہیں گے۔

پی ٹی آئی کے مطابق گوئل نے کہا ’’مجھے نہیں لگتا کہ یہ بیان کسی سرکاری اہلکار نے دیا ہے اور اس وجہ سے اس کا حکومت پر کوئی اثر نہیں ہے اور پارٹی کی طرف سے ضروری کارروائی کی گئی ہے۔‘‘

گزشتہ دو دنوں میں گلف کوآپریشن کونسل، لیبیا، قطر، کویت، ایران، سعودی عرب، پاکستان، بحرین، افغانستان میں طالبان حکومت، آرگنائزیشن اور اسلامک کوآپریشن، متحدہ عرب امارات، عمان، اردن، انڈونیشیا اور مالدیپ نے پیغمبر اسلام کے تعلق سے توہین آمیز تبصروں کے خلاف احتجاج درج کرایا ہے۔

کویت میں ایک سپر مارکیٹ نے بی جے پی کی معطل ترجمان کے تبصروں کے خلاف احتجاج میں ہندوستانی مصنوعات کو اپنی شیلف سے اتار دیا۔ کویت کی وزارت خارجہ نے ملک میں ہندوستانی سفیر کو بھی طلب کیا اور ایک سرکاری احتجاجی نوٹ حوالے کیا۔

اس دوران شرما کے خلاف کئی فرسٹ انفارمیشن رپورٹس درج کی گئی ہیں۔

حیدرآباد میں سب انسپکٹر پی رویندر نے اس کے خلاف شکایت درج کروائی کہ اس نے ٹیلی ویژن پر ’’پیغمبر اسلام کے خلاف نازیبا الفاظ‘‘ استعمال کیے اور ’’بد نیتی سے توہین‘‘ کی ہے۔

ممبئی کے پائدھونی اور تھانے کے بھیونڈی سٹی پولیس اسٹیشنوں میں دو دیگر شکایتیں درج کی گئی ہیں۔

دریں اثنا اتوار کو اپنے خلاف تادیبی کارروائی کے بعد نپور شرما نے معافی نامہ جاری کیا ہے۔

شرما نے لکھا ہے کہ ’’اگر میرے الفاظ سے کسی کو تکلیف ہوئی ہے یا کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے، تو میں غیر مشروط طور پر اپنا بیان واپس لیتی ہوں۔ میرا مقصد کبھی کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا۔‘‘