ایڈمنسٹریٹر کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے لکشدیپ کے رہائشیوں نے بھوک ہڑتال شروع کی
نئی دہلی، جون 7: لکشدیپ میں مختلف جزیروں کے لوگوں کی جانب سے 12 گھنٹے کی بھوک ہڑتال آج صبح 6 بجے سے شروع ہوگئی ہے۔ اپنے گھر کے احاطے میں بھوک ہڑتال کا مشاہدہ کرنے والے لوگوں کا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت ایڈمنسٹریٹر پرفل کھوڈا پٹیل کو فوری طور پر واپس بلائے۔
دی ہندو کی خبر کے مطابق تمام سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کی ایک مشترکہ تنظیم ’’Save Lakshadweep‘‘ فورم کے ترجمان نے کہا کہ ’’لکشدیپ کے عوام کا یہ پہلا بین الجزائر احتجاج ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مرکزی حکومت انتظامیہ کے ذریعہ منظر عام پر آنے والی عوام دشمن پالیسیاں کو واپس لے۔‘‘
لوگ آج صبح سے ہی اپنے گھروں کے احاطوں میں ہی اس بھوک ہڑتال کا اہتمام کر رہے ہیں۔ وہ اپنے مطالبات والے پلے کارڈز تھامے ہوئے ہیں، جن میں لکشدیپ کلکٹر اسکر علی کو واپس بلانے کا مطالبہ کرنے والے پلے کارڈ بھی شامل ہیں۔
فورم کے ترجمان نے کہا ’’تمام سیاسی جماعتیں اور تنظیمیں اپنے اس موقف پر متحد ہیں کہ ایڈمنسٹریٹر کی پالیسیاں عوام دشمن اور عوام کی اصل ضروریات کے منافی ہیں۔‘‘
معلوم ہو کہ ایڈمنسٹریٹر پرفل پٹیل، جنھوں نے پانچ ماہ قبل ہی یہ عہدہ سنبھالا ہے، کے ذریعہ شروع کیے گئے حالیہ اقدامات میں سے بہت سے اقدامات احتجاج کا باعث بنے ہیں۔ جزیرے کے لوگوں نے کہا اگر ان اقدامات پر عمل درآمد کیا گیا تو ان کی زندگی اور ان کا معاش بری طرح متاثر ہوگا۔
لکشدیپ ملک کے مرکزی علاقوں میں سب سے چھوٹا اور جزیروں کا ایک گروپ ہے۔