لکھیم پور کھیری: نئی ویڈیو میں ایک SUV کو سڑک پر پرسکون انداز میں چلتے ہوئے کسانوں کو روندتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے
نئی دہلی، اکتوبر 7: مبینہ طور پر اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع سے ایک وائرل ویڈیو کے ایک طویل ورژن میں ایک ایس یو وی کو غیر مسلح اور پرامن مظاہرین کے ایک گروپ پر چڑھتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ کانگریس اور کئی سوشل میڈیا صارفین نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس ویڈیو میں اس پورے واقعے کو کوور کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ضلع میں 3 اکتوبر کو تشدد ہوا۔
مرکز کے نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کے دوران اتوار کو ہوئے تشدد میں چار کسانوں سمیت آٹھ افراد مارے گئے تھے۔
مظاہرین نے بتایا کہ مرکزی وزیر اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کی ایک گاڑی مظاہرین کے ایک گروہ پر چڑھ گئی تھی۔ وزیر نے دعویٰ کیا تھا کہ کسانوں نے پہلے گاڑی پر پتھر پھینکے جس کی وجہ سے یہ حادثہ ہوا۔
تاہم نئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کسان پر امن طریقے سے بس سڑک پر چل رہے ہیں، اور اچانک پیچھے سے ایک ایس یو وی ان پر چڑھا دی جاتی ہے۔ ایس یو وی کے پیچھے بھی دو دیگر گاڑیاں ہیں۔ اس کے بعد مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ لاٹھیوں کے ساتھ پہلی گاڑی پر حملہ کر رہے ہیں۔
اس سے قبل ویڈیو کے پہلے ورژن میں صرف وہ حصہ دکھایا گیا تھا جہاں کار کسانوں سے ٹکراتی ہے۔
پولیس نے ابھی تک اس ویڈیو کی صداقت کی تصدیق نہیں کی ہے۔ تاہم ویڈیو میں جو لوکل دیکھے جاسکتے ہیں وہ اس ویزول سے ملتا جلتا ہے جو اتوار کے واقعہ کے بعد سامنے آیا تھا۔
ٹوئٹر پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کانگریس نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی مرکزی وزیر اور ان کے بیٹے کو بچانے کی وحشیانہ کوشش کر رہے ہیں۔
ये हैवानियत से परे है और उससे भी परे है- पीएम मोदी से लेकर भाजपा की तमाम ताकतों द्वारा एक खूनी दरिंदे के बचाव का क्रूर प्रयास।
लखीमपुर खीरी में किसानों की हत्या हुई है और इस हत्या के छींटे मुख्यमंत्री योगी से लेकर पीएम मोदी तक जाते हैं।#NyayHokarRahega pic.twitter.com/H7p3ZMHZ7M
— Congress (@INCIndia) October 6, 2021
کانگریس نے لکھا ’’لکھیم پور کھیری میں کسانوں کو قتل کیا گیا ہے۔‘‘
پولیس نے واقعے سے متعلق دو فرسٹ انفارمیشن رپورٹ درج کی ہیں۔ پہلے ایک کسان کی شکایت کی بنیاد پر جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ یہ واقعہ اجے مشرا کے بیٹے کی ایک ’’منصوبہ بند سازش‘‘ ہے۔
دوسری ایف آئی آر مقامی رہائشی سمت جیسوال کی شکایت کی بنیاد پر نامعلوم افراد کے خلاف درج کی گئی جنھوں نے مبینہ طور پر چار افراد کو پیٹ پیٹ کر قتل کیا تھا۔
آشیش مشرا کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ اس پر مختلف الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے بشمول قتل کے۔
تاہم اجے مشرا اپنے بیٹے کے خلاف الزامات کی تردید کرتے رہے ہیں۔ مرکزی وزیر نے دعویٰ کیا کہ نہ تو وہ اور نہ ہی ان کا بیٹا اس جگہ پر تھے جہاں تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ انھوں نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ لکھیم پور کھیری میں تشدد کی تحقیقات منصفانہ انداز میں ہو رہی ہے۔
ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آئی تھی جس میں اجے مشرا کو کسانوں کو دھمکاتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں وزیر نے احتجاج کرنے والے کسانوں کو ’’ٹھیک کرنے‘‘ کی بات کہی تھی۔ انھوں نے کہا ’’اپنے طریقوں کو ٹھیک کریں ورنہ ہم آپ کو انھیں صحیح کرنے پر مجبور کردیں گے۔ اس میں صرف دو منٹ لگیں گے۔