لکھیم پور کھیری تشدد: بی جے پی کارکنوں اور ڈرائیور کی موت کے معاملے میں چار کسانوں کے خلاف چارج شیٹ داخل

ممبئی، جنوری 22: انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق اتر پردیش پولیس نے جمعہ کو چار کسانوں کے خلاف 3 اکتوبر کو لکھیم پور کھیری میں تشدد کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کے دو کارکنوں اور ایک ڈرائیور کو مبینہ طور پر ہجومی تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام میں چارج شیٹ داخل کی۔ رپورٹ کے مطابق تین دیگر کسانوں کو الزامات سے بری کر دیا گیا۔

تشدد کے سلسلے میں یہ دوسری چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ پہلی چارج شیٹ، جو 3 جنوری کو داخل کی گئی تھی، چار کسانوں اور ایک صحافی کی ہلاکت سے متعلق ہے۔ مرکزی وزیر مملکت اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کو پہلی چارج شیٹ میں اہم ملزم کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔

دوسری چارج شیٹ میں اتر پردیش پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم نے چار افراد کا نام لیا ہے۔ سینئر پراسیکیوٹنگ آفیسر ایس پی یادو نے بتایا کہ ان کی شناخت وچترا سنگھ، گرویندر سنگھ، کمل جیت سنگھ اور گرپریت سنگھ کے طور پر کی گئی ہے۔

دوسرے معاملے میں پہلی معلوماتی رپورٹ سُمیت جیسوال نامی بی جے پی کارکن نے درج کروائی تھی، جسے خود کسانوں کے قتل سے متعلق کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔

دوسرا معاملہ بی جے پی کارکنوں شبھم مشرا اور شیام سندر نشاد اور کار ڈرائیور ہری اوم مشرا کے قتل سے متعلق ہے۔

گرویندر سنگھ، کمل جیت سنگھ اور گرپریت سنگھ پر تعزیرات ہند کی دیگر دفعات کے علاوہ قتل، شدید چوٹ پہنچانے، ہنگامہ آرائی اور غیر قانونی اجتماع کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ وچترا سنگھ پر رشوت کی پیشکش، مجرمانہ دھمکیاں دینے اور اُکسانے کے علاوہ دیگر دفعات کے لیے بھی الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

ایس پی یادو نے کہا کہ تین کسانوں– رنجیت سنگھ، سونو عرف کنورجیت اور اوتار سنگھ – کے حوالے سے ان کی رہائی کے لیے ایک حتمی رپورٹ درج کر دی گئی ہے۔ تینوں کسانوں کا نام پہلی اطلاعاتی رپورٹ میں لیا گیا تھا، لیکن پولیس کو ان کے خلاف خاطر خواہ ثبوت نہیں ملے۔

سینئر پراسیکیوٹنگ آفیسر نے کہا ’’چار کسان جن کے خلاف چارج شیٹ دائر کی گئی ہے وہ جیل میں ہی رہیں گے، باقی تین کی رہائی کے آرڈر کو عدالت سے جیل بھیج دیا گیا ہے۔‘‘

3 اکتوبر کو لکھیم پور کھیری میں اب منسوخ شدہ زرعی قوانین کے خلاف مظاہرے کے دوران کل آٹھ افراد مارے گئے تھے۔ ان میں سے چار کسان تھے۔

کسان تنظیموں نے الزام لگایا ہے کہ اجے مشرا کی گاڑی ان پر چڑھ گئی تھی۔ انھوں نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ آشیش مشرا گاڑی میں تھے۔