ملک کے شہریوں میں کووڈ کے رہنما خطوط پر عمل کی کمی کے سبب تیسری لہر 6 سے 8 ہفتوں میں آسکتی ہے: ڈاکٹر گلیریا

نئی دہلی، جون 19: آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ ہندوستان بھر می پابندیوں میں نرمی کے بعد کووڈ کے رہنما خطوط پر عمل کا فقدان ہے اور اگلے چھ سے آٹھ ہفتوں میں ملک میں انفیکشن کی تیسری لہر آسکتی ہے۔

گلیریا نے نیوز چینل کو بتایا کہ ایسا نہیں لگتا کہ ہندوستانی عوام وبائی امراض کی پہلی اور دوسری لہروں کے دوران ملک میں پیش آنے والے واقعات سے سبق سیکھ چکی ہے۔

انھوں نے کہا ’’پھر بھیڑ جمع ہو رہی ہے، لوگ جمع ہو رہے ہیں۔ قومی سطح پر مقدمات کی تعداد بڑھنے میں کچھ وقت لگے گا۔ لیکن یہ (تیسری لہر) اگلے چھ سے آٹھ ہفتوں میں آ سکتی ہے۔ یہ سب اس بات پر منحصر ہے کہ ہم کووڈ کے رہنما خطوط پر عمل اور ہجوم کو روکنے کے معاملے میں کس طرح آگے بڑھیں گے۔‘‘

گلیریا نے مزید کہا ’’انلاک کرتے وقت ہمیں انسانی طرز عمل کو دھیان میں رکھنا پڑتا ہے، جس کو درجہ بند انداز میں پیش کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

ایمس کے سربراہ نے کہا کہ 5 فیصد سے زیادہ مثبت شرح والے اضلاع کو منی لاک ڈاؤن ڈاؤن نافذ کرنا چاہیے۔ انھوں نے انفیکشن ہاٹ سپاٹس میں ’’ٹیسٹ، ٹریک اینڈ ٹریٹ‘‘ کی حکمت عملی کو اپنانے پر بھی زور دیا۔

انھوں نے مزید کہا ’’نئی لہر میں عام طور پر تین ماہ لگ سکتے ہیں لیکن مختلف عوامل پر انحصار کرتے ہوئے اس میں کم وقت بھی لگ سکتا ہے۔ کووڈ کے رہنما خطوط پر عمل کے علاوہ ہمیں سخت نگرانی کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔‘‘

گلیریا نے کہا کہ کووڈ 19 میں بدلاؤ جاری رہے گا۔ انھوں نے نیوز چینل کو بتایا ’’پہلی لہر کے دوران وائرس اتنی تیزی سے پھیل نہیں رہا تھا … دوسری لہر کے دوران یہ سب  بدل گیا، اور وائرس اور زیادہ متعدی ہوگیا تھا۔ اب جو ڈیلٹا ویرینٹ پھیل رہا ہے یہ اس سے زیادہ متعدی ہے۔ اس کے تیزی سے پھیلنے کا امکان ہے۔‘‘

ایمس کے سربراہ نے کہا کہ اگلے چند مہینوں میں جب تک لوگوں کو ویکسین نہیں دی جائے گی وہ انفیکشن کا شکار ہو جائیں گے۔

وہیں کوویشیلڈ ویکسین کی دو خوراکوں کے مابین فرق کو دوگنا کرنے کے تنازعہ کے بارے میں گلیریا نے کہا کہ فیصلے سائنس پر مبنی ہونے چاہئیں نہ کہ قلت پر۔

اس سے قبل جمعہ کے روز دہلی ہائی کورٹ نے بھی متنبہ کیا تھا کہ دارالحکومت کے بازاروں میں کووڈ 19 پروٹوکول کی خلاف ورزی وبائی امراض کی تیسری لہر کو تیز کردے گی۔ عدالت نے کہا ’’ہم نے دوسری لہر میں بہت بڑی قیمت ادا کردی ہے۔ ہمیں نہیں لگتا کہ کوئی بھی ایسا گھرانہ ہے جس کو دوسری لہر میں تکلیف کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے۔‘‘

وہیں بدھ کے روز مہاراشٹر میں بھی عہدیداروں نے حکومت کو متنبہ کیا تھا کہ کووڈ 19 کا ’’ڈیلٹا پلس‘‘ ویرینٹ ریاست میں وبائی امراض کی تیسری لہر کو متحرک کرسکتا ہے۔

انھوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ اگر لوگوں نے کووڈ کے مناسب طرز عمل پر عمل نہ کیا تو اگلے دو سے چار ہفتوں میں ہی تیسری لہر ریاست کو متاثر کرسکتی ہے۔