ہمارے کشمیر کو قبرستان بنا دیا گیا ہے: یوسف تاریگامی
سی پی ایم کے کشمیری لیڈر یوسف تاریگامی کا اظہارِ خیال
نئی دہلی: کشمیر کے سی پی ایم لیڈرمحمد یوسف تاریگامی نے آج ایک میڈیا کانفرنس میں کہا کہ حکومت نے 5؍ اگست کو جو فیصلہ لیا ہے اس کو واپس لینا ہوگا۔ اس وقت ہم بےبس ہیں لیکن ناامید نہیں ۔ انھوں نے کہا کہ 75 دنوں سے کشمیر میں کرفیو جاری ہے ، اور تمام اہم لیڈروں کو نظربند کرکے رکھا گیا ہے۔
[pullquote]حکومت جھوٹ بول رہی ہے کہ کشمیر میں حالات قابو میں ہیں۔ خاموشی کا مطلب سب کچھ ٹھیک ہونا نہیں ہے۔ اگر آج لوگ مظاہرے اور احتجاج نہیں کر رہے ہیں تو کوئی بتائے کہ کیا تہاڑ جیل میں بھی احتجاج ہوتا ہے؟[/pullquote]
ایمس میں علاج کے لیے دہلی آئے ہوئے کشمیری لیڈر نے سی پی ایم کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری کی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کی اور موجودہ حالات پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے حکومت کے خلاف اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جھوٹ بول رہی ہے کہ کشمیر میں حالات قابو میں ہیں۔ خاموشی کا مطلب سب کچھ ٹھیک ہونا نہیں ہے۔ اگر آج لوگ مظاہرے اور احتجاج نہیں کر رہے ہیں تو کوئی بتائے کہ کیا تہاڑ جیل میں بھی احتجاج ہوتا ہے؟ پورے کشمیر کو جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر کشمیر میں سب کچھ ٹھیک ہے تو حکومت اسمبلی انتخابات کیوں نہیں کراتی؟ اور سیاسی لیڈروں کو بحال کیوں نہیں کرتی۔ وہیں سیتا رام یچوری نے کہا کہ ہم پھر سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کریں گے اور کہیں گے کہ آپ نے جو حکم دیا تھا کہ کوئی بھی نظر بند نہیں رہےگا تو پھر ایسا کیوں ہے؟ انھوں نے کہا کہ ہم سیاسی لیڈران کی بحالی کا مطالبہ کریں گے۔