کرناٹک انتخابات: کانگریس نے نو منتخب ایم ایل ایز کی میٹنگ طلب کی

نئی دہلی، مئی 14: کانگریس اتوار کی شام بنگلورو میں کرناٹک سے اپنے نو منتخب ایم ایل ایز کی میٹنگ کرے گی، جس کے دوران پارٹی لیڈر حکومت بنانے کے لیے اگلے اقدامات پر تبادلۂ خیال کریں گے۔

دی ہندو نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کانگریس وزیر اعلیٰ کے امیدوار پر بھی اپنے ایم ایل ایز کے خیالات جانے گی۔

الیکشن کمیشن کے حتمی اعداد و شمار کے مطابق 10 مئی کو ہونے والے انتخابات میں کانگریس نے 244 میں سے 135 سیٹیں جیتی ہیں۔ پارٹی نے آرام سے اپنے طور پر 113 سیٹوں کا نصف نمبر عبور کیا اور 1989 کے بعد کرناٹک میں اپنی سب سے بڑی جیت درج کی۔

بھارتیہ جنتا پارٹی نے مجموعی طور پر 66 سیٹیں حاصل کیں، جو اس کے 2018 کے مقابلے میں 38 کم ہیں۔ اسے جنوبی ہندوستان کی اس واحد ریاست میں شکست ہوئی جہاں اس کا اقتدار تھا۔ جنتا دل (سیکولر) نے 19 حلقوں پر کامیابی حاصل کی، جو 2018 کے مقابلے میں اس کی تعداد سے 18 کم ہے۔

اتوار کو کرناٹک کانگریس کے سربراہ ڈی کے شیوکمار، جنھیں سدارامیا کے ساتھ وزیر اعلیٰ کے ممکنہ امیدوار کے طور پر دیکھا جاتا ہے، نے کہا کہ انھوں نے پارٹی کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ سدارامیا کے ساتھ ان کے اختلافات ہیں۔

شیوکمار نے کہا ’’میں نے پارٹی کے لیے کئی بار قربانی دی ہے۔ میں نے قربانی دی اور مدد کی اور سدارامیا کے ساتھ کھڑا رہا۔ جب مجھے شروع میں وزیر نہیں بنایا گیا تو کیا میں صبر نہیں کر رہا تھا؟‘‘

دریں اثنا ہفتہ کو دیر گئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سی کے رام مورتی بنگلورو کے جیانگر کے حلقہ سے اپنے کانگریس حریف سوما ریڈی کے خلاف 16 ووٹوں سے جیت گئے۔

متعدد راؤنڈز کی دوبارہ گنتی کے بعد نتائج کا اعلان کیا گیا۔

قبل ازیں کانگریس کے ریاستی سربراہ ڈی کے شیوکمار اور ریاستی یونٹ کے ورکنگ صدر راملنگا ریڈی، جو سوما ریڈی کے والد ہیں، نے آر وی انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کے باہر احتجاج کیا، جہاں ووٹوں کی گنتی کی گئی۔

کانگریس لیڈروں نے الزام لگایا کہ رام مورتی کے حق میں سرکاری مشینری کا غلط استعمال کیا گیا۔